جنرل قاسم سلیمانیؒ شہید سے متعلق سینیئر تجزیہ کار نذیر لغاری کا خصوصی انٹرویو
متعلقہ فائیلیںنذیر لغاری معروف پاکستانی سینیئر صحافی، مصنف اور تجزیہ کار ہیں۔ وہ جام پور پنجاب، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ وہ بچپن میں کراچی آئے اور اسی شہر میں اپنی بنیادی تعلیم مکمل کی۔ اسکے بعد انہوں نے جامعہ کراچی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے 1981ء میں روزنامہ نوائے وقت میں شمولیت اختیار کی۔ 1985ء میں روزنامہ جنگ کو لندن ڈیسک کے انچارج کے طور پر جوائن کیا۔ 1986ء میں سیاسی ایڈیشن کا چارج سنبھالا۔ 1987ء میں روزنامہ جنگ کے ادارتی صفحے کا چارج سنبھالا۔ 1989ء میں وہ روزنامہ جنگ کے میگزین ایڈیٹر بن گئے۔ 1990ء میں انہیں روزنامہ جنگ کے خبر کے شعبے کا اسسٹنٹ ایڈیٹر مقرر کیا گیا۔ 1990ء میں انہوں نے اردو زبان کے ہفتہ وار اخبار اخبار جہاں میں کراچی ڈائری کے نام سے کالم لکھنا شروع کیا۔ 1993ء میں انہوں نے انور سین رائے کے ساتھ ایک اخبار ڈیلی پبلک کا اجراء کیا۔ وہ ڈیلی پبلک کے نیوز ایڈیٹر اور چیف رپورٹر تھے۔ اگست 1994ء میں نذیر لغاری نے روزنامہ عوام میں بطور ایڈیٹر شمولیت اختیار کی۔ 2006ء میں انہوں نے روزنامہ جنگ میں مستقل بنیادوں پر کالم لکھنا شروع کیا۔ 2008ء میں انہیں جیو نیوز کی ایڈیٹوریل کمیٹی کے رکن کے طور پر اپنی دیگر ذمہ داریوں کے ساتھ کام کرنے کیلئے مقرر کیا گیا۔ 2012ء میں انہیں پاکستان کے سب سے بڑے اخبار روزنامہ جنگ کا ایڈیٹر مقرر کیا گیا۔
جنوری 2015ء میں نذیر لغاری نے جنگ گروپ چھوڑ دیا اور بول میڈیا گروپ میں بطور سینیئر ایگزیکٹو نائب صدر شامل ہوئے۔ اکتوبر 2016ء میں وہ BOL میڈیا گروپ کے "صدر اور ایڈیٹر انچیف" بن گئے۔ انہوں نے بول نیوز چینل میں اپنا شو "ایک لغاری سب پر بھاری" کیا۔ نذیر لغاری سات کتابوں کے مصنف بھی ہیں، جن میں سیاست دوراں، سینائے جھوک دیدیں دیر، تاریخ بولتی ہے، لیڈرز، عرض حال، تاریخ سج لاگ، تاریخی خطوط و سحر کا رقص شامل ہیں۔ 23 مارچ 2014ء کو انہیں ایوارڈ پرائیڈ آف پرفارمنس (تمغۂ حسنِ کارکردگی) سے نوازا گیا۔ وہ اکثر و بیشتر ملکی و غیر ملکی ٹی وی چینلز، فورمز اور ٹاک شوز میں بحیثیت تجزیہ کار ملکی و عالمی امور پر اپنی ماہرانہ رائے پیش کرتے ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے سپاہ قدس کے شہید سربراہ جنرل قاسم سلیمانی و سربراہ حشد الشعبی شہید ابو مہدی المہندس کی چوتھی برسی کی مناسبت سے کراچی میں سینیئر تجزیہ کار نذیر لغاری کا خصوصی انٹرویو کیا، جو قارئین اور ناظرین کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial