0
Saturday 23 Mar 2019 10:34

جامع مسجد سرینگر مسلسل مقفل، پائین شہر میں قابض فورسز کی بندشیں

جامع مسجد سرینگر مسلسل مقفل، پائین شہر میں قابض فورسز کی بندشیں
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے پائین شہر کے حساس علاقوں میں عائد بندشوں کے نتیجے میں تاریخی جامع مسجد سرینگر رواں ماہ میں تیسری بار نماز جمعہ کیلئے مقفل رہی جبکہ میرواعظ عمر فاروق خانہ نظر بند رہے۔ نوجوان اسکول پرنسپل کی دورانِ حراست ہلاکت کے خلاف مزاحمتی خیمے کی طرف سے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہروں کی کال کے بیچ جامع مسجد پر نماز جمعہ کیلئے پہرے لگا کر تاریخی مسجد کے ممبر و محراب کو خاموش کیا گیا اور رواں ماہ میں تیسری بار نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یکم مارچ کو شہر خاص کو سیل کیا گیا، جس کے نتیجے میں جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں ہوسکی، جبکہ 8 مارچ کو مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے مزاحمتی و مذہبی لیڈروں کو پی ایس ائے نافذ کرنے کے خلاف دی گئی کال کے پیش نظر مکمل ہڑتال کے بیچ جامع مسجد سرینگر دوسرے ہفتے مسلسل مقفل رہی۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ جمعہ کو جامع مسجد کی طرف جانے والے تمام راستے مکمل طور پر سیل کردیئے گئے تھے اور وہاں جانے کی کسی کو اجازت نہیں دی گئی۔ تاریخی جامع مسجد کے نواحی علاقوں اور اس مرکزی مسجد کی طرف جانے والی سبھی سڑکوں اور گلی کوچوں کو صبح سے ہی مکمل طور سیل رکھا گیا تھا۔ نوہٹہ، گوجوار، رنگر سٹاف اور زندشاہ مسجد رعناواری میں جامع مسجد کی طرف جانے والے تمام راستوں کو سیل کردیا گیا تھا۔ نماز جمعہ کے بعد دی گئی احتجاجی کال کے پیش نظر حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو ان کی رہائشگاہ واقع نگین میں نظربند کیا گیا، جس کے نتیجے میں میرواعظ عمر فاروق تاریخی جامع مسجد میں خطبہ جمعہ نہیں دے سکے۔
خبر کا کوڈ : 784714
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش