اسلام ٹائمز۔ نواسہ رسول، جگر گوشہ علیؑ و بتولؑ تیسرے تاجدار امامت حضرت امام حسین علیہ السلام کا یوم ولادت مذہبی جوش و جذبے سے منایا گیا۔ مساجد، مدارس، امام بارگاہوں اور گھروں میں میلاد مسعود کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا، چراغاں کیا گیا اور اہل ایمان محبان اہلبیت و عاشقان مصطفی نے ایک دوسرے کو ولادت محسن انسانیت پر مبارکبادیں بھی پیش کیں۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے اعلان کے مطابق مدارس دینیہ میں عام تعطیل کی گئی۔ جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعة المنتظر لاہور کو ولادت با سعادت حضرت امام حسین علیہ السلام کے سلسلے میں سجایا گیا۔ جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعة المنتظر میں ولادت با سعادت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد باقر گھلو نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کی سیرت طیبہ امت محمدیہ کیلئے محبت اور وحدت کا پیغام ہے، شہید کربلا محسن انسانیت اور محافظ دین اسلام بھی ہیں۔
انہوں نے کہا امام حسین علیہ السلام کی قربانی کی وجہ سے آج ہمیں قرآن اور اذان ملی ہے اور ہم اللہ کے حضور سجدہ ریز ہیں، تو یہ سب کربلا میں امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3 شعبان مدینہ منورہ میں جنت کے سردار کی آمد ہے، جنہوں نے امت کی شفاعت کرنی ہے۔ مولانا باقر گھلو نے کہا دنیا کا دستور ہے کہ اولاد، باپ اور دادا پر ناز کرتی ہے، جبکہ حسین وہ شخصیت ہیں کہ جن پر خود سرور کائنات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ناز کرتے ہیں۔ سردار الانبیاء کی زبان مبارک سے حدیث ہے کہ حسینؑ ہدایت کا چراغ اور کشتی نجات ہیں، گویا رسول(ص) فرما رہے ہیں کہ میرے حسینؑ سے متمسک ہو جاؤ تمہیں ہدایت اور نجات مل جائے گی۔ علمدار کربلا حضرت عباس علیہ السلام کا یوم ولادت 4 شعبان کو منایا جائیگا۔