اسلام ٹائمز۔ جنین مین القدس بریگیڈز کے حملے میں کئی صیہونی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس نے بتایا ہے کہ اس کے مجاھدین نے آج جمعرات کو جنین کیمپ میں ایک بوبی ٹریپ دھماکہ کر کے قابض صہیونی فوجیوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایک مکان میں گھسے ہوئے تھے۔ دھماکے میں مکان ان فوجیوں کے سروں پر آگر جس کے نتیجے میں متعدد صہیونی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔ القدس بریگیڈز نے ٹیلیگرام چینل پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس نے ایک پیچیدہ انجینئرنگ آپریشن میں صہیونی فوج کے ایلیٹ بریگیڈ گولانی کے اہلکاروں کو بوبی ٹریپ کے بعد مکان کو دھماکے سے اڑا دیا۔
بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ آپریشن میں استعمال ہونے والا دھماکہ خیز مواد کئی دنوں سے جاری فوجی آپریشن کے دوران مزاحمت کاروں نے قابض اسرائیلی فوج سے قبضے میں لے لیا تھا۔ القدس بریگیڈز کی جنین بٹالین نے کہا کہ یہ بم حملہ اس بزدلانہ قاتلانہ کارروائی کے جواب میں کیا گیا جس میں اس نے کل بدھ کی رات طوباس کے قریب طمون قصبے میں 10 مزاحمت کاروں کو شہید کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بوبی ٹریپ مکان میں بم دھماکہ اس وقت کیا گیا جب قابض اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز جنین کیمپ کی گلیوں میں مبینہ فتح کا اعلان کیا تھا۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز نے ویڈیو کلپس نشر کیے جن میں قابض فوج کا ایک ہیلی کاپٹر جنین کیمپ میں مزاحمتی حملے کے بعد زخمی فوجیوں کو لے جا رہا ہے۔