اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے اتوار کی شب حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ فلسطین کو مزید امداد فراہم کی جائے گی۔ فارس نیوز کے مطابق، گوترش نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاہدے کے نفاذ میں مدد دینے اور فلسطینی عوام کو مستقل انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، جو بدستور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارہ اناتولی کے مطابق، گوترش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ جنگ بندی رکاوٹوں کو دور کرے گی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے سیکیورٹی و سیاسی مسائل کو کم کرے گی۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں تقریباً 47,000 فلسطینی شہید اور 110,700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں عورتیں اور بچے شامل ہیں۔
اتوار کی صبح، غزہ کے شمالی مہاجرین جیسے جبالیا، بیت لاہیا، اور الصفطاوی کے رہائشی جنگ بندی کے آغاز سے پہلے ہی اپنے گھروں کو لوٹنا شروع ہو گئے، لیکن انہیں تباہ شدہ عمارتوں اور مکمل طور پر مٹی میں دفن محلوں کا سامنا کرنا پڑا، جو اسرائیلی فوج کی بے رحمانہ بمباری کا نتیجہ ہیں۔