0
Friday 20 Sep 2024 16:47

موسیقی کے بہانے سفارتی آداب کی خلاف ورزی بے معنی ہے، اسلامی جمہوریہ ایران

موسیقی کے بہانے سفارتی آداب کی خلاف ورزی بے معنی ہے، اسلامی جمہوریہ ایران
اسلام ٹائمز۔ طالبان نے پاکستان کے بعد ایران کے قومی ترانے کی بے احترامی کر دی، جس پر افغان امور کے لئے ایرانی صدر کے خصوصی نمائندے "حسن کاظمی قمی" نے شدید ردعمل دیا۔ اس حوالے سے انہوں نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ موسیقی کا بہانہ بنا کر سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی شرعی اعتبار سے کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔ اگر قومی ترانے کے میوزک میں کھڑے ہونا گناہ ہے تو سننے کا گناہ بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز تہران میں وحدت اسلامی کے حوالے سے 38ویں کانفرنس ہوئی جس کا موضوع "مسئلہ فلسطین پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مشترکہ اقدار کے حصول کے لیے اسلامی تعاون" تھا۔ کانفرنس کی ابتداء میں ایران کا قومی ترانہ بجایا گیا جس کے احترام میں طالبان نمائندے اپنی نشستوں سے بلند نہیں ہوئے۔

طالبان نمائندوں کی اس حرکت پر شدید ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا اور بہت زیادہ ردعمل سامنے آیا۔ یاد رہے کہ قبل ازیں پاکستان کے صوبائی دارالحکومت "پشاور" میں بھی طالبان قونصلر ایک تقریب میں شریک ہوئے اور پاکستان کے قومی ترانے کے احترام میں اپنی جگہ سے بلند نہیں ہوئے۔ جس پر پاکستان کی وزارت خارجہ نے اسلام آباد میں طالبان ناظم الامور کو طلب کیا اور اس عمل کو توہین آمیز قرار دیا۔ پاکستان نے اس عمل کی دوبارہ تکرار پر طالبان کو انتباہ جاری کیا۔ اس دوران بھی طالبان نے موسیقی کو بہانہ بناتے ہوئے دلیل دی کہ وہ میوزک کی وجہ سے قومی ترانے کے احترام میں کھڑے نہیں ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 1161243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش