اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا جماعت اسلامی کے ممبران اسمبلی، سنیٹرز نے لاپتہ افراد، حقوق سے محرومی غربت، بے روزگاری، بدعنوانی کا مسئلہ پارلیمان و عوام سمیت ہر جگہ اُٹھایا اور اس کے حل کیلئے دھرنے و جرگے اور سیمینارز منعقد کئے۔ آئیندہ بھی ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ بلوچستان کے ساحل و بارڈرز پر عوام، تاجروں اور کاروباری حضرات کو آسانی و سہولیات فراہم کیے جائیں۔ بعض سرکاری، سیکیورٹی اداروں و مقتدر قوتوں اور افراد نے امن و امان کی بحالی کے بہانے بدعنوانی بھتہ خوری شروع کر رکھی ہے۔ جس قانونی، آئینی تجارت کی راہ میں رکاؤٹیں کھڑی ہونے کیساتھ قومی خزانے بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ عوام و قومی خزانے کو فائدہ و ثمرات پہنچنے کے بجائے چند افراد مستفید و مالامال ہو رہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اس ظلم و جبر کے خلاف میدان عمل میں جدوجہد کر رہی ہے۔ چمن، تربت، گوادر بارڈر اور ساحل پر قانونی تجارت عوام کا حق ہے۔ مگر یہ حق امن و امان کی بحالی، سیکیورٹی کے پردے میں چند افراد نے چھین لیے ہیں۔ بلوچستان کے لاپتہ افراد کی بازیابی، حقوق کی فراہمی، سی پیک، ریکوڈک، سیندک و دیگر پراجیکٹس کے ثمرات پہنچانے کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی سیاسی، دینی، پارلیمانی اور عوامی خدمات روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ سب کو آزمانے کے بعد میدان عمل میں صرف جماعت اسلامی ہے، جو حقیقت میں عوامی مسائل کو اجاگر اور ان کے حل کیلئے احتجاج دھرنے اور ہڑتال کر رہے ہیں۔ گوادر سے ژوب اور حب سے چمن تک حق دو بلوچستان کو مہم کے دوران ممبر سازی، رابطہ عوام جاری ہے۔