اسلام ٹائمز۔ سابق نگران وفاقی وزیر اور چیئر پرسن پیس اینڈ کلچرل آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ کشمیر کا مقدمہ انٹرنیشنل فورم پر لانا چاہیے۔ آزادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے امور کشمیر کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کشمیر کمیٹی کا دوسرا اجلاس تھا۔ کمیٹی کے تحت ہیومن رائٹس اور قانون سے متعلق دو کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سے متعلق ایمرجنسی پلان کی اشد ضرورت ہے۔ تحریک آزادی کشمیر میں پاکستان کا اہم کردار ہے ہمیں عالمی سطح پر اپنے بیانیہ کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی ثقافت کو ہندوتوا رنگ میں رنگ رہا ہے۔ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کے علاوہ اپنے شہریوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد بھی کر رہا ہے۔ مشعال ملک نے کہاکہ کشمیری حریت قیادت اس وقت جیلوں میں نظربند ہے یا قتل کر دیا گیا ہے، ہماری قیادت اور نوجوان اس وقت گرفتار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد الیکشن ہماری لاشوں پر کرائے جا رہے ہیں، کوئی بھی کشمیری بھارت کے انتخابی ڈھونگ کو نہیں مانتا، ہم اپنی حریت قیادت کے ساتھ ہیں۔ میڈیا بڑھ چڑھ کر بھارت کو ایکسپوز کرے، تمام گرفتار قیادت اور نوجوانوں کو رہا کیا جائے۔ مشعال ملک نے کہا کہ یو کے میں بہت سے کشمیریوں نے الیکشن جیتے ہیں، ہم یوتھ کو ایجوکیٹ کر رہے ہیں، ہم سب متفق ہونگے تو کشمیر آزاد ہو گا، یاسین ملک کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔ 15ستمبر کو انکے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی آئندہ سماعت ہو گی۔