0
Saturday 14 Dec 2024 19:56

نئی دہلی میں کرگلی طلاب کیجانب سے "تذکرہ" کانفرنس کا انعقاد

نئی دہلی میں کرگلی طلاب کیجانب سے "تذکرہ" کانفرنس کا انعقاد
رپورٹ: جاوید عباس رضوی

آل کرگل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (AKSAD) نے "تذکرہ" کے عنوان سے ایک شاندار اور یادگار کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں خطہ لداخ کی تین عظیم شخصیات مرحوم لاما لبزنگ، مرحوم عبدالغنی شیخ اور مرحوم عبدالحمید تنویر کی زندگی، خدمات اور کارناموں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ اس اہم کانفرنس میں خطے کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات، اساتذہ، پروفیسرز اور معزز مہمانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر کے سرحدی ضلع کرگل خطے کی کئی نمایاں شخصیات بطور مہمان شریک ہوئیں، جن میں حاجی حنیفہ جان (ممبر پارلیمنٹ)، ڈاکٹر جعفر آخوند (چیئرمین چیف ایگزیکٹو کونسل کرگل) اور آخوند قمر علی (چیئرمین کے ڈی اے کرگل) شامل تھے۔ ان معزز شخصیات نے اپنے خطابات میں اس کانفرنس کی اہمیت پر زور دیا اور طلباء کی اس علمی کاوش کو خطے کی فکری ترقی کے لئے ایک اہم قدم قرار دیا۔

ایک روزہ کانفرنس میں مختلف مقررین نے ان تین شخصیات کی زندگی، علمی خدمات اور سماجی کردار پر روشنی ڈالی۔ ایک معروف اسلامی دانشور کے طور پر مولانا جواد حبیب نے مرحوم عبدالحمید تنویر کی علمی و ادبی خدمات پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم تنویر کی تحریریں اور خیالات موجودہ دور کے لئے بھی ایک مشعلِ راہ ہیں۔ پروفیسر ارچنا اوجا نے مرحوم لاما لبزنگ کی شخصیت اور ان کے سماجی، مذہبی اور ثقافتی کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان کی خدمات کو خطے کے لئے ایک قیمتی اثاثہ قرار دیا۔ مولانا فیروز ربانی نے مرحوم عبدالغنی شیخ کی علمی اور ادبی کاوشوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ان کی کتابوں اور تحقیقی کاموں کو معاشرے کی ترقی کے لئے انتہائی اہم قرار دیا۔ اشوکا مشن کے نمائندے ٹشی موتپ کاو نے لاما لبزنگ کی خدمات کو سراہا اور انہیں انسانیت کے لئے ایک مثالی شخصیت قرار دیا۔

آل کرگل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (AKSAD) کی "تذکرہ" کانفرنس کے دوران "کاروانِ امید" کے عنوان سے ایک میگزین کی بھی رونمائی کی گئی، جو خطے کے ادبی و علمی موضوعات پر مبنی ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر اعجاز حسین، انور حسین، ڈاکٹر راتکہ، پروفیسر محمد حسن، ڈاکٹر اقبال اور ڈاکٹر بشیر نے میگزین کے رسم اجراء میں شرکت کی اور اس اقدام کو سراہا۔ حنیفہ جان نے اپنے خطاب میں طلباء کو سماجی خدمت اور علمی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لینے کی ترغیب دی۔ ڈاکٹر جعفر آخوند نے کہا کہ یہ کانفرنس نوجوان نسل کے لئے خطے کی عظیم شخصیات کے علمی و فکری ورثے کو سمجھنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔

کانفرنس کے اختتام پر آل کرگل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے صدر معین احمد نے تمام شرکاء، بالخصوص مہمانوں اور مقررین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی اس طرح کے مزید پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ ان سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اس کاوش کو کامیاب بنانے میں تعاون کریں۔ یہ کانفرنس انتہائی منظم اور کامیاب انداز میں اختتام پذیر ہوئی۔ حاضرین نے ان عظیم شخصیات کے نظریات اور خدمات سے متاثر ہو کر اپنی زندگی میں ان کے نقشِ قدم پر چلنے کا عزم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تقریب کو خطے کی تاریخ میں ایک یادگار علمی و فکری اجتماع کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 1178308
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش