0
Monday 9 Sep 2024 22:30

کرم فسادات و خانہ جنگی میں مظلوم بوشہرہ کا رول

متعلقہ فائیلیںرپورٹ: استاد نبی الحسینی

کرم کے اہل سنت قبائل ہمیشہ بوشہرہ کی مظلومیت کا ڈھنڈورہ پیٹتے ہیں۔ مگر انہیں شاید معلوم نہیں یا علم ہونے کے باوجود حقیقت سے آنکھیں چراتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کرم کے اہل سنت میں موجود بعض شرپسندوں نے بوشہرہ کو اپنے مفادات کے لئے ہمیشہ کیلئے پراکسی کے طور پر استعمال کیا ہے۔ انہوں نے اپنی دشمنیوں کا بدلہ لینے کے لئے اسی مظلوم اور محصور گاؤں بوشہرہ کی زمین استعمال کی ہے۔ یہی نہیں بلکہ خود اہلیان بوشہرہ بھی علاقے میں دہشتگردی پھیلانے میں کسی سے پیچھے نہیں رہے ہیں۔ دوسری طرف حکومت نے بھی حدودی ذمہ داری کے تحت کبھی مجرمین خصوصاً اہلیان بوشہرہ پر کوئی دباو نہیں ڈالا۔ حالانکہ شیعہ علاقے میں جب بھی ایسی کوئی کارروائی ہوئی ہے تو انکا جینا حکومت نے حرام کر دیا ہے۔ 1989ء میں بوغرہ کے ملک اختر منگل کے قتل پر لرزر شلوزان کو، اسی طرح 2009ء میں آگرہ میں صدہ کی گاڑی پر حملہ کے ردعمل میں پی اے کرم نے حدود ذمہ داری کے تحت علاقے کے پچاس سے زائد افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ بھاری جرمانہ بھی لگایا تھا۔

علاقے کے امن و امان کو سبوتاژ کرنے میں بوشہرہ کے تمام نہیں تو بعض شرپسندوں کی دہشتگردی کے کچھ نمونے پیش کرنے سے پہلے گزارش یہ کرتے ہیں کہ بطور پختون کوئی شخص اگر اپنے مقتول کا بدلہ لینا چاہے تو اسے مذھبی رنگ نہیں دیا جاسکتا۔ ناظرین گرامی کرم میں فسادات پھیلانے میں اہم رول ادا کرنے والے ایک خاص علاقے کی پوری ڈاکومنٹری اور مکمل تفصیلات جاننے کے کیلئے اسلام ٹائمز کی یہ ویڈیو مشاہدہ فرمائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ : 1158975
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش