تجزیہ کار امان اللہ شادیزئی سے بلوچستان حکومت سے متعلق خصوصی گفتگو
متعلقہ فائیلیںسید امان اللہ شادیزئی کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے بزرگ و معروف تجزیہ کار اور کالم نگار ہیں۔ جو متعدد اخبارات کیلئے کالمز لکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ کے اسلامیہ بوائز ہائی اسکول سے حاصل کی۔ بعد ازاں پولیٹکل سائنس اور سوشل ورک میں ماسٹرز کی ڈگریاں، بی ایڈ، ایل ایل بی اور ای ایم بی اے کی ڈگریاں حاصل کیں۔ 1974ء سے امان اللہ شادیزئی نے اپنی کالم نگاری کا آغاز کیا اور تاحال مختلف اخباروں کیلئے لکھتے ہیں۔ انہوں نے لاہور کے اخبارات روزنامہ پاکستان اور زندگی، کراچی کے اخبارات جسارت اور فرائیڈے سپیشل اور کوئٹہ کے اخبارات روزنامہ مشرق، روزنامہ باخبر اور روزنامہ انتخاب کیلئے کالمز لکھے ہیں۔ وہ طلباء اسٹرگل موومنٹ کی مرکزی شوریٰ کے رکن بھی رہ چکے ہیں اور جنرل ایوب خان کے دور میں آمر حمکران کیخلاف متحرک تھے۔ ان پر سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ایک تقریر کی وجہ سے بغاوت کا بھی مقدمہ درج ہوا تھا، جسکی وجہ سے وہ 9 مہینے کوئٹہ اور مچھ کے قید خانوں میں رہے۔ امان اللہ شادیزئی نے کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلکس ہسپتال میں 27 سال تک کمیونٹی مڈیسن کا مضمون پڑھایا ہے اور 10 سال تک کوئٹہ کے مختلف اسکولوں میں معلم رہ چکے ہیں۔ وہ لندن میں تین مرتبہ اور ایران میں بارہ مرتبہ دانشور کی حیثیت سے بین الاقوامی کانفرنسز میں شرکت کرچکے ہیں۔ انہوں نے امام خمینیؒ اور رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔ کوئٹہ میں اسلام ٹائمز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سید امان اللہ شادیزئی نے بلوچستان کی صوبائی کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کی وجوہات بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی یہ فیصلہ نہیں کر پا رہے ہیں کہ اہم وزارتیں کن اراکین اسمبلی کو دی جائیں۔ دوسری وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ بلوچستان میں حکومت قائم کرنے والی جماعتوں پیپلز پارٹی اور نون لیگ کا دھیان اس وقت سینیٹ کی انتخابات پر ہیں۔ سینیٹ کے بعد ہی بلوچستان کی کابینہ بن سکے گی۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور اے این پی رہنماء ایمل ولی خان سے متعلق کہا کہ اپنے علاقوں سے شکست کھا کر بلوچستان سے الیکشن لڑنا ان جماعتوں کی ناکامی ہے۔ ان سے کی گئی گفتگو پیش خدمت ہے۔قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمزکے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial