0
Friday 13 Sep 2024 22:27

 77برسوں سے ملک پر ایک خاص طبقہ مسلط ہے، جس کے باعث پاکستان ترقی کی بجائے تنزلی کی جانب گیا، حافظ نعیم الرحمن 

 77برسوں سے ملک پر ایک خاص طبقہ مسلط ہے، جس کے باعث پاکستان ترقی کی بجائے تنزلی کی جانب گیا، حافظ نعیم الرحمن 
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ امن کے لیے سیاسی پارٹیوں کو اختلافات بھلا کر بیٹھنا ہوگا، ایسا نہ ہوا تو مزید انتشار پھیلے گا، جماعت اسلامی امن کی خاطر سب کے درمیان پل بننے کو تیار ہے، کے پی میں فوج اور پولیس کے درمیان اختلافات پیدا نہیں ہونے چاہییں، سول حکومت، پولیس داخلی سیکیورٹی کی ذمہ داری لیتی ہے تو یہ اچھی بات ہے، فوج تعاون کرے۔ انٹرنل سیکیورٹی کے لیے 2010 میں آصف زرداری نے سب سے پہلے فوج کو دعوت دی، اس کے بعد عمران خان نے بھی اسی بل پر دستخط کیے، تمام سٹیک ہولڈرز حالات کا ادراک کریں، لوگوں کو امن، روزگار، صحت اور اپنے بچوں کے لیے تعلیم چاہیے، ملک کی بہتری اسی صورت ممکن ہے جب تمام ادارے اپنی آئینی پوزیشن پر واپس چلے جائیں گے، کوئی جتنی اہم پوزیشن پر فائز ہے اس کی اتنی ہی بڑی ذمہ داری ہے، ذمہ داران خود آئین و قانون کا احترام نہیں کریں گے تو عوام سے کیسے توقع کر سکتے ہیں؟۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں ممبرشپ کیمپ کے افتتاح کے موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی کے پی پروفیسر ابراہیم، سابق ایم این اے عبدالاکبرچترالی اور امیر پشاور بحراللہ خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 77برسوں سے ملک پر ایک خاص طبقہ مسلط ہے اور ان کی حکمرانی میں پاکستان ترقی کی بجائے تنزلی کی جانب گیا، یہی لوگ بدامنی کے ذمہ دار ہیں، یہ عوام کو آپس میں لڑاتے ہیں اور بیرونی قوتوں کے آلہ کار بن کر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرتے ہیں، انھوں نے ہی پاکستان کو غیرملکی ایجنسیوں کی آماجگاہ بنایا، عوام کو اس طبقہ سے جان چھڑانے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت کے پی شدید بدامنی کی زد میں ہے، بلوچستان کے حالات اور بھی خراب ہیں، پنجاب کے عوام بھی پریشان ہیں، جنوبی پنجاب میں کچے تو سندھ میں کچے اور پکے کے ڈاکوں کا راج ہے، ان مسائل کا حل جدوجہد ہے، مایوس ہو کر گھر بیٹھ جانا یا ملک چھوڑ دینا مناسب عمل نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 1159811
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش