اسلام ٹائمز۔ "ہم اسرائیلی سلامتی کے لئے پرعزم ہیں جبکہ اسرائیل کو اپنی دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے اور ترقی دینے میں مدد کرنا امریکہ کے قومی مفاد کے لئے بہت ضروری ہے" یہ وہ جملے ہیں کہ جن کا حوالہ امریکی دفاعی سلامتی کوآپریشن ایجنسی نے غیرقانونی و سفاک صیہونی رژیم کو تباہ کن امریکی اسلحے کی وسیع فروخت کے مقاصد بیان کرتے ہوئے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی رژیم کو فروخت کئے گئے امریکی اسلحے میں بھاری ٹینکوں سمیت دیگر فوجی سازوسامان بھی شامل ہے جبکہ ان منظور شدہ ہتھیاروں کی منتقلی سال 2027ء میں شروع ہو گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ہی امریکی وزارت خارجہ نے غاصب صیہونی رژیم کو 20 بلین ڈالر مالیت کے جنگی طیارے و دیگر فوجی سازوسامان فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکہ کی جانب سے غیرقانونی اسرائیلی رژیم کو مہلک فوجی ہتھیاروں کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے جبکہ یہ قابض رژیم غزہ کی پٹی میں تاحال 41 ہزار سے زائد بے گناہ عام شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار چکی ہے جن میں 70 فیصد سے زائد نہتی خواتین اور شیرخوار و کمسن بچے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ نے اپنے بیانات میں بارہا غزہ میں جنگبندی کے قیام اور فلسطینیوں کے مشکل حالات و مصائب پر زور دیا ہے لیکن عملی طور پر وہ غاصب صیہونی رژیم کو مہلک ہتھیاروں کی وسیع فروخت بند کرنے پر تیار ہی نہیں جس کے باعث فلسطینیوں کی نسل کشی کے لئے غاصب اسرائیلی رژیم کی جانب سے استعمال ہونے والے کل اسلحے میں سے 70 فیصد ہتھیار امریکہ کی جانب سے فراہم کئے جا رہے ہیں۔