0
Monday 9 Sep 2024 16:15

آصف آباد میں فرقہ وارانہ تصادم منصوبہ بند تھا، اسد الدین اویسی

آصف آباد میں فرقہ وارانہ تصادم منصوبہ بند تھا، اسد الدین اویسی
اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف جینور تشدد پہلے سے منصوبہ بند تھا۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے تلنگانہ حکومت سے ان مسلمانوں کو مالی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جن کی دکانوں، مکانات اور گاڑیوں کو شرپسندوں نے نقصان پہنچایا تھا۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ ذمہ دار پولیس افسر کا تبادلہ کافی نہیں ہے بلکہ ان کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ بدھ 4 ستمبر کو آصف آباد ضلع کے جینور منڈل میں فرقہ وارانہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب 2000 افراد مشتمل ایک ہجوم نے مسلم کمیونٹی کی املاک پر حملہ کرنا شروع کر دیا۔ ضلع میں ایک آٹو رکشہ ڈرائیور کی جانب سے مبینہ طور پر ایک قبائلی خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے کے باعث یہ تشدد پیش آیا تھا۔

پولیس نے منگل 3 ستمبر کو آصف آباد کے جینور منڈل کے راگھواپور گاؤں میں ایک 45 سالہ قبائلی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے کی مبینہ کوشش کے الزام میں ایک آٹورکشہ ڈرائیور کو گرفتار کیا۔ اسد الدین اویسی نے آصف آباد ضلع میں تشدد کی مذمت کی اور تشدد پر ڈی جی پی تلنگانہ ڈاکٹر جتیندر سے ملاقات کی اور عوام کو یقین دلاتے ہوئے امن قائم کرنے پر زور دیا کہ صورتحال پر نظر رکھی جارہی ہے اور اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ اسد الدین اویسی ملک میں اقلیتوں کے خلاف تشدد پر ایک سرگرم آواز رہے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے مہاراشٹر میں ایک بزرگ مسلم شخص پر حملے کی مذمت کی۔ اسد الدین اویسی کے ریمارکس خطے میں اقلیتی برادریوں کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کو اجاگر کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1158921
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش