1
Wednesday 4 Sep 2024 23:53

صیہونی دشمن ہرگز مغربی کنارے میں کامیاب نہیں ہوگا، اسلامک جہاد

صیہونی دشمن ہرگز مغربی کنارے میں کامیاب نہیں ہوگا، اسلامک جہاد
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامک جہاد فلسطین نے اپنے ایک بیانیے میں مغربی کنارے پر غاصب صیہونی رژیم کی وحشیانہ جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں صیہونی جارحیت کا پھیلاو ہرگز ملت فلسطین کے مضبوط ارادے، استقامت اور مزاحمت کو کم نہیں کر پائے گی۔ اسلامک جہاد نے اپنے بیانیے میں کہا: "یہ وحشیانہ اقدامات ایک کھلم کھلی جارحیت اور فلسطینی قوم کے خلاف اعلان جنگ ہے۔" بیانیے میں مزید کہا گیا ہے: "ہم اپنی عوام کے اپنے اور اپنی سرزمین کے دفاع کے حق پر زور دیتے ہیں اور تمام عرب حکمرانوں اور بین الاقوامی اداروں کو ملت فلسطین پر صیہونی جارحیت کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔" اسلامک جہاد نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی کنارے میں سرایا القدس کے مجاہدین اسلامی مزاحمت کے دیگر مجاہدین کے شانہ بشانہ صیہونی دشمن کے جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کریں گے۔"

یاد رہے غاصب صیہونی رژیم نے تقریباً ایک ہفتے سے مغربی کنارے پر بھرپور فوجی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے۔ صیہونی ذرائع کے بقول صیہونی فوج نے جنین میں اپنی جارحیت کی مدت بڑھانے کا اعلان کیا ہے اور مغربی کنارے کے جنوبی حصے پر بھی وسیع حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ عبری نیوز ویب سائٹ، والا نے اس بارے میں رپورٹ دیتے ہوئے لکھا: "مغربی کنارے کے شمالی حصے میں اسرائیلی فوج کا فوجی آپریشن جس کا نام "موسم گرما کے کیمپ" رکھا گیا تھا، منگل کے دن ختم ہونا تھا لیکن وزیر جنگ یوآو گالانت نے اس آپریشن کی مدت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔" اس ویب سائٹ نے مزید لکھا: "اسرائیل کے فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ مغربی کنارے سے موصول ہونے والی وارننگز بڑھ جانے کے باعث ممکن ہے، فوج وہاں وسیع آپریشن انجام دے۔"

صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوت نے بھی اعلان کیا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی فوج مغربی کنارے کے شمال میں بڑے خطرے سے روبرو ہے اور فلسطینیوں کی جانب سے دھماکہ خیز مادے کے استعمال نے فوجی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ فوجی گاڑیاں بھی ان کا مقابلہ نہیں کر پائیں۔ دوسری طرف معروف صیہونی تجزیہ کار اور ریٹائرڈ جرنیل اسحاق برک نے صیہونی حکمرانوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ جنگ جاری رکھتے ہیں تو اس سے حماس کو کوئی خطرہ نہیں بلکہ خود اسرائیل کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔ اسحاق برک نے عبری زبان میں شائع ہونے والے صیہونی اخبار ہارٹز میں اپنے مقالے میں کہا ہے: "یہ غلط دعوی کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کا انخلاء حماس کے مضبوط ہا جانے اور اسرائیل پر ایک اور حملہ انجام پانے کا باعث بنے گا، جس کا نقصان 7 اکتوبر کے حملے سے بھی زیادہ ہو گا، ظاہر کرتا ہے کہ غزہ کے زمینی حقائق سے لاعلم ہیں۔

اسحاق برک نے مزید لکھا: "جنگ جاری رہنے کی صورت میں اسرائیلی فوج کمزور ہو جائے گی، جو اب بھی بہت زیادہ چیلنجز سے روبرو ہے اور کافی حد تک کمزور ہوچکی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر اس کی فورسز زخمی اور ہلاک ہو رہی ہیں، جبکہ حماس نے اپنی صفیں فلسطینی جوانوں سے بھر لی ہیں۔" صیہونی فوجی تجزیہ کار نے لکھا: "حماس غزہ کی پٹی کا قبضہ واپس لینے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس کی شکست یا نابودی ناممکن ہے۔ خاص طور پر یہ کہ صیہونی فوج کی جانب سے غزہ میں حماس کی جتنی سرنگیں تباہ کی گئی ہیں، وہ اس کی کل سرنگوں کا محض چند فیصد حصہ ہے۔" اسحاق برک نے اپنے مقالے میں لکھا: "اگر اسرائیل غزہ میں فوجی آپریشن ختم کرتا ہے تو اس کے بعد یرغمالیوں کی آزادی اور جنگ بندی کے معاہدے کا مرحلہ آئے گا، تاکہ اسرائیل کے خلاف ایک علاقائی اور کئی محاذوں پر مبنی جنگ سے بچا جا سکے۔"
خبر کا کوڈ : 1158069
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش