اسلام ٹائمز۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس سمیت سندھ کی نمائندہ اپوزیشن جماعتوں نے ارسا قوانین میں مجوزہ ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے صدر آصف زرداری سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ارسا ایکٹ میں ترامیم قطعی طور غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، ایسی ترامیم سندھ کو ایک مرتبہ پھر بنجر کرنے کی گہری سازش ہے لہذا ہم ان ترامیم کو کسی صورت نافذ نہیں ہونے دینگے، اپوزیشن جماعتوں نے ایوان صدر میں ہونے والے سندھ دشمن فیصلے کے خلاف 19 ستمبر کو سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا اور عوام سے ان مظاہروں میں پھرپور طریقے سے شرکت کی اپیل کی ہے۔ اس بات کا اعلان جی ڈی اے سندھ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صفدر عباسی، سردار عبدالرحیم، لیاقت علی جتوئی، سید زین شاہ اور دیگر رہنماں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ مجوزہ ترامیم سے انڈس ریور سسٹم تباہ ہو جائے گا، 114 ایم اے ایف پر پانی کی تقسیم نہیں ہوتی، پانی کی تقسیم 105 یا 107 ایم اے ایف پر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارسا ایکٹ، پانی کی تقسیم اور 1991ء کے پانی کی تقسیم کے معاہدے کو لے کر ہم نے تفصیلی بحث کی اکیانوے کے پانی کی تقسیم کے معاہدے پر قومی اتفاق رائے ہوا اسی کے تحت ارسا پانی کی تقسیم کرتی ہے، پانی کے معاملات ہمیشہ قومی مفادات کاونسل میں جاتے ہیں، جولائی کے مہینے میں ایوان صدر میں ایک اجلاس ہوا جس میں ارسا کے قوانین میں ترمیم کی بات کی گئی، جب یہ باتیں سامنے آئیں تو عوام کا زبردست ردعمل سامنے آیا، پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت نے سندھ کے وسائل کی لوٹ مار ہمیشہ مچائی ہے یہ مسئلہ اتنا آسان نہیں ہے، یہ ہماری زندگیوں کا مسئلہ ہے، سندھو دریا پر سندھ کے زیریں علاقوں کا حق زیاہ ہے، سندھ کی زراعت ختم ہورہی ہے۔