0
Tuesday 30 Jul 2024 23:53
جی ایچ کیو سے اچھا جواب آنا چاہئے

عمران خان کا بیان اچھی ڈویلپمنٹ، جواب بھی اچھا آنا چاہئے، مشاہد حسین سید

ہم دہشت گردوں سے تو مذاکرات کرتے ہیں بانی پی ٹی آئی سے کیوں نہیں؟
عمران خان کا بیان اچھی ڈویلپمنٹ، جواب بھی اچھا آنا چاہئے، مشاہد حسین سید
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ عمران خان کے مثبت یوٹرن کو ویل کم کرتا ہوں۔ مسلم لیگ نون کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کے درمیان جنگ کو جیتا نہیں جاسکتا، بانی پی ٹی آئی کا بیان بہت اچھی ڈویلپمنٹ ہے۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ عمران خان کے بیان کا اچھا جواب آنا چاہئے، عمران خان کے مطالبات جائز ہیں۔ سیز فائر کے ساتھ سوشل میڈیا کمپین بند اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو بنی گالہ ریسٹ ہاؤس میں بھیج دیا جائے، معاملات ٹھنڈے ہونا شروع ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے صدر آنے سے پہلے ہمیں خود ہی بصیرت سے فیصلے کرنے چاہئیں۔ فوج کا مورال تب ہی بلند ہوگا جب عوام ساتھ ہوں گے۔ عوام اور فوج کے درمیان خلیج کو بڑھانا نہیں چاہئے۔ تحریک انصاف ایک مقبول ترین جماعت ہے۔ مشاہد حسین کا مزید کہنا تھا کہ اگر بے نظیر، نواز شریف میں مذاکرات ہو جاتے تو’’کو‘‘ نہیں ہونا تھا۔ پینک ان لوگوں کو ہے جن کا مینڈیٹ جعلی ہے۔ کرسی آج ہے تو کل کو ہوا کی طرح اڑجاتی ہے۔ پاکستان کا سوچنا چاہئے یہ ایک مثبت پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں جی ایچ کیو سے اچھا جواب آنا چاہئے، ہم دہشت گردوں سے تو مذاکرات کرتے ہیں بانی پی ٹی آئی سے کیوں نہیں۔؟ سیاست دان وہی اچھا ہوتا ہے جو اپنی غلطیوں سے بھی سیکھے۔ اسٹیبلشمنٹ اور بانی پی ٹی آئی کو دل کھلا کرکے آگے بڑھنا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 1150956
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش