شام کا گلہ گھونٹنے والے ایکدن پشیمان ہونگے، لبنانی صحافی
31 Dec 2024 23:42
سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں جمال شعیب کا کہنا تھا کہ شام میڈیکل کی فیلڈ میں بہت آگے تھا۔ یہاں علاج تقریباََ مفت تھا، دوائیاں باہر بھیجی جاتی تھیں لیکن اس بدقسمت ملک کے ہسپتالوں پر بمباری کی گئی۔ پھر کہا گیا کہ شام ایک شکست خوردہ ملک ہے۔
اسلام ٹائمز۔ لبنانی صحافی "جمال شعیب" نے شام کی حالیہ صورت حال کی زبردست منظرکشی کرتے ہوئے کہا کہ شام ایک ایسا ملک تھا جس پر کوئی قرضہ نہیں تھا۔ اس کے شہری آسودہ حال تھے لیکن ڈالر اور پابندیوں کے کھیل نے اس ملک کے سرمائے کو تباہ کر دیا۔ اس کے بعد پروپیگنڈہ یہ کیا کہ تمہارا پیسہ بے وقعت ہے، تمہاری تنخواہیں کم ہیں۔ شام مختلف پروڈکٹس بناتا تھا لیکن اس کے کارخانوں کو نابود کیا گیا، اس کا سامان لوٹا گیا پھر کہا گیا کہ شام ایک پسماندہ ملک ہے۔ شام میڈیکل کی فیلڈ میں بہت آگے تھا۔ یہاں علاج تقریباََ مفت تھا، دوائیاں باہر بھیجی جاتی تھیں لیکن اس بدقسمت ملک کے ہسپتالوں پر بمباری کی گئی۔ دواسازی کی فیکٹریاں برباد کی گئیں پھر کہا گیا کہ شام ایک شکست خوردہ ملک ہے۔ جمال شعیب نے ان خیالات کا اظہار سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام علم و دانش کا گہوارہ تھا۔ اس کی ڈگری کی ویلیو تھی مگر اس کے اساتذہ اور طلباء کا قتل کیا گیا، آج کہا جاتا ہے کہ شام ایک فرسودہ ملک ہے۔
خبر کا کوڈ: 1181719