عزرائیل نے سید حسن نصراللہ کے سامنے دو آپشن پیش کئے
8 Oct 2024 22:10
اسلام ٹائمز: جناب نصراللہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ چند دن پہلے صبح کی نماز کے بعد میں عالم خیال میں تھا اور مجھے ایسا محسوس ہوا کہ حضرت عزرائیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور مجھ سے کہا کہ دو میں سے ایک کا انتخاب کرو؟ اپنی روح یا حاج قاسم کی روح۔ سید حسن نصراللہ کہتے ہیں کہ میں نے عزرائیل سے کہا، میری جان لے لو اور حاج قاسم کی روح قبض نہ کرو، کیونکہ وہ رہبر انقلاب اور اسلام کیلئے بہت اہم ہیں۔ حجۃ الاسلام سید ہاشم الحیدری مزید کہتے ہیں کہ اس واقعہ کے چند سال بعد میں حاج قاسم سلیمانی کی خدمت میں پہنچا اور انہیں یہ واقعہ سنایا۔ انہوں نے تھوڑی دیر توقف کیا اور پھر کچھ دیر رونے کے بعد جواب دیا کہ سید حسن نصراللہ رہبر معظم کے بعد ہم پر خدا کی حجت ہیں۔
تحریر: محمد رضا دہقان
حجۃ الاسلام و المسلمین سید ہاشم الحیدری، عراق کی اسلامی مزاحمت کے رہنماوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے فارس نیوز ایجنسی کے پولیٹیکل رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے شہید سید حسن نصراللہ کے بارے میں اپنی کچھ یادیں بیان کی ہیں۔ حجۃ الاسلام سید ہاشم الحیدری نے اپنی گفتگو کے شروع میں فرمایا کہ کچھ یادیں بیان کرنا شاید مناسب نہ ہو، لیکن آج میں کچھ یادیں آپ کے ساتھ شیئر کرتا ہوں۔ خود سید نے بھی یہ بات حاج قاسم کی شہادت کے بعد کہی تھی۔ حاج قاسم کی شہادت سے چند سال پہلے میں جناب سید نصراللہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور میں نے ان سے پوچھا کہ آپ کے دل میں حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اور امام زمان کے بعد کون سب سے زیادہ عزیز ہے۔؟ میرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا۔ حاج قاسم سلیمانی۔
اس کے بعد جناب نصراللہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ چند دن پہلے صبح کی نماز کے بعد میں عالم خیال میں تھا اور مجھے ایسا محسوس ہوا کہ حضرت عزرائیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور مجھ سے کہا کہ دو میں سے ایک کا انتخاب کرو؟ اپنی روح یا حاج قاسم کی روح۔ سید حسن نصراللہ کہتے ہیں کہ میں نے عزرائیل سے کہا، میری جان لے لو اور حاج قاسم کی روح قبض نہ کرو، کیونکہ وہ رہبر انقلاب اور اسلام کے لیے بہت اہم ہیں۔ حجۃ الاسلام سید ہاشم الحیدری مزید کہتے ہیں کہ اس واقعہ کے چند سال بعد میں حاج قاسم سلیمانی کی خدمت میں پہنچا اور انہیں یہ واقعہ سنایا۔ انہوں نے تھوڑی دیر توقف کیا اور پھر کچھ دیر رونے کے بعد جواب دیا کہ سید حسن نصراللہ رہبر معظم کے بعد ہم پر خدا کی حجت ہیں۔
سید ہاشم الحیدری نے مزید کہا ہے کہ مجھے یاد ہے کہ حاج قاسم نے یہ بھی کہا تھا کہ جب سید حسن نصراللہ تہران میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی خدمت میں آتے تو میں تمام ملاقاتوں میں ان کے ساتھ موجود رہتا۔ رہبر انقلاب اسلامی، سید حسن کے ساتھ اس طرح ملتے اور انہیں اس طرح سے گلے لگاتے کہ میں نے یہ محبت اور گرمجوشی کسی اور کے حوالے سے کبھی نہیں دیکھی۔ حاج قاسم کہنے لگے کہ یقین جانیں، میں نے انہیں سید کے علاوہ کسی اور سے ایسا سلوک کرتے نہیں دیکھا۔ حاج قاسم سلیمانی کے بقول مجھے ایسے محسوس ہوتا تھا کہ حضرت آیت اللہ خامنہ ای ہر بار سید حسن کے لیے جنت کے نئے دروازے کھول دیتے۔ حاج قاسم کہتے ہیں کہ مجھے بہت رشک آتا کہ رہبر انقلاب سید علی خامنہ ای، سید حسن نصراللہ سے کتنی محبت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ گفتگو سید حسن نصراللہ کی شہادت سے کچھ عرصہ قبل ہوئی تھی۔
خبر کا کوڈ: 1165280