مخالف فریق کی اراضی میں مورچے بنانے پر جنگ شروع ہوئی
پاراچنار میں جاری خانہ جنگی کے حوالے سے صدر تحریک حسینی کے ساتھ خصوصی گفتگو
پاراچنار لڑائی میں فریقین کے 100 کے لگ بھگ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں
29 Sep 2024 07:21
اسلام ٹائمز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر تحریک حسینی کا کہنا تھا کہ جنگ رکوانے میں ذمہ دار افراد خصوصاً مقامی انتظامیہ سنجیدہ نہیں تھی، جب سنجیدہ ہوگی، اسی دن جنگ رک گئی۔
علامہ سید تجمل حسین الحسینی کا تعلق ضلع کرم (لوئر تحصیل) کے علاقے ابراہیم زئی سے ہے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں میں حاصل کرنے کے بعد دینی علوم حاصل کرنے کی غرض سے جامعۃ الشہید عارف الحسینی پشاور میں داخلہ لیا۔ اسکے بعد اعلیٰ دینی علوم کے حصول کیلئے قم (ایران) چلے گئے۔ علامہ صاحب نے اپنے کچھ دوستوں کیساتھ ملکر ٹیکسلا میں ایک دینی درسگاہ، نیز اسلام آباد میں ایتام کیلئے ایک جدید اکیڈمی کی بنیاد رکھی، جہاں بچوں کو دینی تعلیم کے علاوہ جدید دنیاوی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ 11 مارچ ء2022 کو تحریک حسینی کے صدر منتخب ہوئے۔ دو سال کا دورانیہ پورا ہونے کے بعد اعلیٰ کارکردگی کی بنیاد پر تحریک حسینی کی سپریم کونسل کے مشورے پر سرپرست اعلیٰ علامہ سید عابد الحسینی نے 3 شعبان 2024ء کو انہیں ایک سال کیلئے اسے دوبارہ صدر مقرر کیا۔ چنانچہ آجکل اسی پلیٹ فارم سے علاقائی سطح پر سیاسی، سماجی، قومی اور مذہبی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
اسلام ٹائمز کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران صدر تحریک حسینی علامہ سید تجمل الحسینی نے مندرجہ ذیل سوالات کے تفصیلی جوابات دیکر کرم کی تازہ لڑائی کے اسباب و وجوہات کا احاطہ کیا۔
1۔ اس مرتبہ کس بات پر کس فریق کی جانب سے لڑائی شروع ہوئی؟
2۔ بوشہرہ سے شروع ہونے والی لڑائی پورے کرم تک کیسے پھیل گئی؟
3۔ لڑائی رکوانے میں حکومت نیز فریقین کے عمائدین کا کردار کیسا رہا؟
4۔ صدہ کی لڑائی رکوانے میں آپ لوگ کردار کیوں ادا نہ کرسکے؟
5۔ صدہ اور بوشہرہ محاذ پر سیز فائر ہونے کے باوجود دیگر چار محاذوں پر لڑائی کیسے جاری رہی؟
ناظرین کرام! کرم کی موجودہ صورتحال نیز تازہ لڑائی کے اصل محرکات، اسباب اور وجوہات جاننے کیلئے ہمارے ساتھ رہیں۔
خبر کا کوڈ: 1163073