سرینگر میں مجلس رحمۃ للعالمینؐ میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام شریک
1 Oct 2024 10:32
اسلام ٹائمز: انجمن اوقاف جامع مسجد نے میرواعظ عمر فاروق کی بلاجواز نظربندی اور انکی منصبی اور دینی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بھارت کے وزیراعظم اور وزیر داخلہ نئے کشمیر کے ویژن کی بات کرتے ہوئے تھکتے نہیں ہیں لیکن دوسری طرف ایک ایسی آواز کو طاقت کے بل پر خاموش کردیا جاتا ہے۔
رپورٹ: جاوید عباس رضوی
پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کی ولادت باسعادت کے حوالے سے انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے زیر اہتمام مرکزی جامع مسجد میں ایک پُروقار ’مجلس رحمة للعالمین (ص)‘ کا انعقاد ہوا۔ جس میں وادی کشمیر کے جید علماء کرام نے سرور کائنات (ص) کی حیات طیبہ کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔ اس موقعہ پر متعدد نعت خوانوں نے بارگاہ رسالت میں نعت پیش کئے جبکہ مجلس کی صدارت کے فرائض میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو انجام دینی تھی لیکن حکام کی جانب سے موصوف کو ایک بار پھر اپنے گھر میں نظربند کئے جانے کی وجہ سے وہ اس بابرکت مجلس میں شرکت سے قاصر رہے جس کی تمام شرکاء مجلس اور علماء نے سخت الفاظ میں مذمت کی۔ مقررین نے پیغمبر اسلام (ص) کی حیات طیبہ کو رہتی دنیا تک مسلمانوں کے لئے مشعل راہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج جبکہ اسلام پورے عروج پر ہے اور دنیا کے کونے کونے میں قال اللہ و قال الرسول (ص) کی بازگشت 24 گھنٹے گونج رہی ہے لیکن جب ہم مسلمان کی بات کریں تو جتنا اسلام کو عروج حاصل ہورہا ہے۔ اتنا ہی مسلمان اسلامی تعلیمات سے دور ہوتا جارہا ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میں اسلام کے آفاقی اصولوں اور پیغمبر اسلام (ص) کی سیرت کو اپنی عملی زندگی میں شامل کرنے قاصر نظر آرہے ہیں۔ اس موقعہ پر جن علماء کرام نے خطاب کیا، ان میں مولانا شوکت حسین کینگ، مولانا مسرور عباس انصاری، مولانا شمس الرحمن شمس، مولوی غلام نبی بخاری، محمد رفیق زرگر وغیرہ نے سیرت رسول (ص) کے مختلف گوشوں کو اجاگر کیا اور مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ سیرت نبوی کی پیروی کو اپنی زندگی کا نصب العین بنائیں۔
مولانا مسرور عباس انصاری نے رسول اکرم (ص) کی عظیم تعلیمات پر تفصیل سے روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ خطہ کشمیر میں روز اول سے میرواعظین کشمیر کی دین اسلام کے تئیں خدمات کے تسلسل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج صورتحال یہ ہے کہ ہمارے مذہبی حقوق طاقت کے بل پر سلب کئے گئے ہیں اور میرواعظ کشمیر جنہیں ایک بار پھر 2 ستمبر سے نظربند رکھ کر ایک طرف حکومت کا یہ دعویٰ ہے کہ میرواعظ آزاد ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ موصوف کو نہ تو 3 ربیع الاول مشہور خوجہ دگر کے عظیم اجتماع میں شرکت کی اجازت دی گئی اور نہ ہی جامع مسجد میں اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت دی جارہی ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ اس دوران انجمن اوقاف جامع مسجد نے میرواعظ عمر فاروق کی بلاجواز نظربندی اور ان کی منصبی اور دینی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بھارت کے وزیراعظم اور وزیر داخلہ نئے کشمیر کے ویژن کی بات کرتے ہوئے تھکتے نہیں ہیں لیکن دوسری طرف ایک ایسی آواز کو طاقت کے بل پر خاموش کردیا جاتا ہے جو ہمیشہ مسائل کے حل کے تعلق سے امن اور مذاکرات کی حامی رہی ہے اور ان کی منصبی، دینی اور سماجی ذمہ داریوں کو بلا جواز قدغن کے دائرے میں لایا جاتا ہے۔ بیان میں انجمن اوقاف نے تمام باضمیر شہریوں اور حقوق انسانی کی علمبردار تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ میرواعظ کشمیر کے حوالے سے نا انصافی پر مبنی اختیار کی گئی پالیسی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ: 1162931