ویلاگ
رہبر انقلاب کی پیشگویی، مقاومت اسلامی کی کامیابی
لبنان اور فلسطین میں جاری جہاد اسلامی
28 Sep 2024 15:09
ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔
Hezbollah Fires Missile on Mosad HQ in Til Aviv |Masoud Pezeshkian Attacks Israel In Address To United Nations|Middle East News
رہبر مسلمین نے دی حزب اللہ کو فتح کی خوش خبری
ایرانی صدر اقوام متحدہ میں اسرائیل پہ حملہ آور دبنگ خطاب
حزب اللہ کے قادر 1 میزائل حملے سے موساد کا خفیہ ہیڈ کوارٹر تباہ
ہفتہ وار پروگرام وی لاگ
وی لاگر: سید عدنان زیدی
28 ستمبر 2024
فلسطین اور غزہ کے لوگ جہاد فی سبیل اللہ کر رہے ہیں حزب اللہ فتح پائے گی، رہبر مسلمین سید علی خامنہ ای کا خطاب
دفاع مقدس کے 5ویں دن جانبازوں کے ایک گروپ، شہداء کے اہل خانہ، فنکاروں، مصنفین، امدادی کارکنوں، سابق فوجیوں اور دفاع مقدس کے کارکنان نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے حسینیہ امام خمینی (رح) میں ملاقات کی۔
ان کی تقریر کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
اسلامی جمہوریہ، جھوٹے نظام کے لیے ایک نیا لفظ تھا۔ دنیا کے ظالم اور جابر حکمران یہ برداشت نہیں کر سکے۔ وہ جانتے تھے کہ یہ لفظ، یہ سوچ دنیا پر اثرانداز ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ وہ صحیح سمجھے اور یہ فکر پروان چڑھی اور قوموں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
آج کل کچھ لوگ اسلامی جمہوریہ پر الزام لگاتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ دنیا کے لیے برا ہے یا دنیا سے ناراض ہے۔ یہ حقیقت کے خلاف ہے، ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ اگر اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے سیاسی، اقتصادی یا دیگر روابط نہیں ہیں، تو یہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے۔
آج، ہم ان اداروں کے ساتھ بھی کام کررہے ہیں جہاں دنیا کے نصف سے زیادہ لوگ کام کرتے ہیں یا ان ممالک میں رہتے ہیں۔ ہم سفر کرتے ہیں، ہم بات چیت کرتے ہیں، ہم کاروبار کرتے ہیں۔ یہ مذاق جو کچھ لوگوں کی طرف سے دیکھا جاتا ہے جو کہتے ہیں، "جناب، ہم سب سے ناراض ہیں، ہم سب سے برے ہیں"، نہیں، ہم سب سے ناراض نہیں ہیں، ہم برے نہیں ہیں۔
اگر اسکا یہی مطلب ہے تو یہ درست نہیں۔ اگر اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم تسلط (استعمار) کے سیاسی نظام کے خلاف ہیں، تو ہاں، یہ صحیح ہے۔ انقلاب اسلامی کے آغاز کی طرح آج بھی ہم تسلط کے نظام کے خلاف ہیں۔ ہم امریکی تسلط کے خلاف ہیں۔
آج سوویت یونین باقی نہیں رہا۔ لیکن امریکہ مغربی ممالک کو ہانکتا ہے۔ ہم ان کے کاموں کے نتائج دیکھ رہے ہیں، جو جنگیں ہوتی ہیں، جو مظالم ہوتے ہیں، جو امتیازی سلوک ہوتے ہیں، جو قومیں انکے دباؤ میں ہیں، ہم اس کے خلاف ہیں۔ ہم کھل کر اپنی مخالفت کا اظہار کرتے ہیں۔
وہ دن ایران کی سرحدوں پر حملے کا محرک بن گیا۔ آج ایرانی قوم کے ولولے اور ہر محاز پر ایرانی قوم کی طاقتور موجودگی کی بدولت وہ سرحدوں پر حملہ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے۔ اب وہ دوسرے طریقوں سے فساد، دشمنی اور عناد میں مصروف ہیں۔
آج ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ جیسا واقعہ فلسطین اور لبنان میں دیکھا جا سکتا ہے۔
لبنان کی حزب اللہ جو غزہ کی حفاظت کے لیے سیسہ پلائی دیوار ہے تلخ حالات سے دوچار ہے، جہاد فی سبیل اللہ کر رہی ہے۔
اس جنگ میں شریر اور کافر دشمن ہر طرح کے ساز و سامان سے لیس ہے۔
دشمن کے پیچھے امریکہ ہے۔ امریکہ باخبر بھی ہے اور ملوث بھی۔ امریکہ کو صیہونی حکومت کی فتح کی ضرورت ہے۔
موجودہ امریکی حکومت کو آئندہ انتخابات کے لیے اس فتح کی ضرورت ہے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ وہ صیہونی حکومت کی حمایت کرتی ہے۔
🔹 لیکن فلسطینی مزاحمت اور لبنان کی حزب اللہ ہی فتح یاب ہیں۔
صیہونی حکومت نے حزب اللہ کے بعض اہم لوگوں کو شہید کیا لیکن حزب اللہ کی تنظیمی اور افرادی قوت مضبوط ہے اور ان شہادتوں سے شدید متاثر ہونے سے کہیں زیادہ ہے۔
شریعت کا قطعی حکم یہ ہے کہ فلسطین اور بیت المقدس کو مسلمانوں اور اس کے اصل مالکان کے حوالے کرنے کی کوشش اور مدد کرنا ہر ایک پر فرض ہے۔ یہاں ایک الہی تحریک چل رہی ہے، فلسطین اور غزہ کے لوگ جہاد فی سبیل اللہ کر رہے ہیں۔
حزب اللہ لبنان نے قادر- 1 بلیسٹک میزائل کی تفصیلات شائع کردیں۔
شائع شدہ معلومات کے مطابق اس میزائل کا قطر 620 ملی میٹر اور اس کی لمبائی 7665 ملی میٹر ہے۔ اس کا مجموعی وزن 2870 کلوگرام ہے، میزائل وار ہیڈ کا وزن 500 کلوگرام ہے اور اس میزائل کی رینج190کلومیٹرہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ نے بدھ کی صبح زمین سے زمین پر مار کرنے والےقادر -1 بیلسٹک میزائل سے تل ابیب کو نشانہ بنایا تھا۔ حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اس بیلسٹک میزائل سے تل ابیب کے نواح میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے ہیڈ کوارٹرکونشانہبنایاگیاہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ نشانہ بنایا گیا مقام ہیڈکوارٹر تھا جو حزب اللہ کے کمانڈروں کی ٹارگٹ کلنگ، مواصلات اور وائرلیس آلات اور پیجرز کو اڑانے کا ذمہ دار تھا۔ غزہ کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ مقبوضہ شہر تل ابیب کو لبنان سے میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اندھا دھند دہشت گردانہ کارروائیوں اور لبنان کے خلاف وسیع جارحیت کا جواب ضرور دیا جائے گا: صدر ایران
ایران کے صدر نے کہا کہ فلسطینی عوام کو ایک عام ریفرنڈم کے ذریعے اپنے مستقبل کے تعین کا حق دینا چاہئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے منگل اور بدھ کی درمیانی رات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اناسی ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ چند دنوں کے دوران کی جانے والی اندھا دھند دہشت گردانہ کارروائیوں اور لبنان کے خلاف وسیع جارحیت کا جواب ضرور دیا جائے گا جس میں ہزاروں بے گناہوں کا قتل ہوا ہے اور اس کے انجام کی ذمہ داری ان ملکوں پر ہے جو اس المیے کے خاتمے کی کوششوں کو ناکام بناتے اور خود کو انسانی حقوق کا محافظ قرار دیتے ہيں۔
ایرانی صدر نے صیہونی حکومت کی بربریت اور تشدد کے خاتمے اور مستقل طور پر جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ صیہونی حکومت نے ہماری سرزمین پر ہمارے سائنسدانوں اور مہمانوں کو شہید کیا ، صہیونی حکومت داعش اور دہشت گردوں کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو ایک عام ریفرنڈم کے ذریعے اپنے مستقبل کے تعین کا حق دینا چاہئے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح سے ہی دیرپا امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ہم جوہری معاہدے کے تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں ۔ میرا پیغام ان تمام حکومتوں کے لیے یہی ہے جنہوں نے ایران کے خلاف غیر تعمیری حکمت عملی اپنائی ہے کہ تاریخ سے سبق حاصل کریں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں ایران کے سابق صدر شہید ابراہیم رئیسی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ عالمی برادری کو فوری طور پر تشدد کو ختم کرنا چاہیے، مستقل طور پر جنگ بندی عمل میں لانی چاہیے اور پورے علاقے اور دنیا میں آگ لگنے سے قبل لبنان میں صیہونی حکومت کی بربریت کو روکنا چاہیے۔
ایرانی صدر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ حالیہ برسوں میں، ہماری قوم نے ثابت کیا ہے کہ وہ پابندیوں کی وجہ سے ہونے والی بہت سی مشکلات کو برداشت کرکے ظلم کے خلاف کھڑی ہے۔ پابندیوں نے ہمیں فولادی عزم اور خود اعتمادی کے ساتھ ایک مضبوط قوم بنا دیا ہے۔
عراقی مزاحمتی تحریک نے غاصب صیہونی ریاست میں ایلات بندرگاہ پر دو ڈرون طیاروں سے حملہ کیا حملے کے بعد عراق کی مزاحمتی تحریک نجبا کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کے اندر گھس کر اسے نشانہ بنایا ہے
ہم نے اسرائیل پر کاری ضربیں لگائی ہیں
صہیونیوں کو سمجھ نہیں آئے گا کہ ہم ان تک کیسے پہنچ جاتے ہیں۔
لبنان پر اسرائیل کی شدید وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں المیادین چینل کے صحافی سمیت 2393 افراد شہید و زخمی
متاثرین میں زیادہ تعداد بے گناہ بچوں اور خواتین کی ہے۔
ایران میں اسٹریٹجک امور کے ڈائریکٹر جواد ظریف نے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کو ایک پیغام بھیجا جس میں انہوں نے کہا کہ استقامت کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے بلاشبہ استقامتی محاذ غاصب ریاست کے خلاف مردانہ وار میدان میں ہے۔
ایران کے وزیر دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ صہیونیوں کی مکمل بربادی تک مزاحمت جاری رہے گی۔
اسلامی دنیا متحد ہو اور اپنے ملکوں سے صہیونی سفیروں کو نکال باہر کرے۔
خبر کا کوڈ: 1162929