اسرائیل پسپا، شکست خردہ اور بھوکھلاہٹ کا شکار ہے
بھارت کے سینیئر تجزیہ نگار ڈاکٹر تسلیم رحمانی کا فلسطین کی موجودہ صورتحال پر خصوصی انٹرویو
تمام مقاومتی محاذ اس وقت اسرائیل کے خلاف متحد ہے
25 Mar 2024 15:47
مسلم پولیٹیکل کونسل آف انڈیا کے صدر کا ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ اسرائیل کی طاقت و ٹیکنالوجی ناقابل تسخیر تصور کی جاتی تھی لیکن 7 اکتوبر کے بعد واضح ہوگیا کہ یہ پانی کے ایک بلبلے سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ فلسطینی عوام اپنی سرزمین سے ہرگز دستبردار نہیں ہونگے اسکا ثبوت وہ گزشہ مہینیوں میں شہادتوں کے ذریعے مسلسل دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر تسلیم رحمانی بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے تعلق رکھتے ہیں، وہ مسلم پولیٹیکل کونسل آف انڈیا نامی تنظیم جسکی بنیاد 2001ء میں پڑی، کے صدر ہیں، یہ تنظیم قومی سطح پر مسلمانوں کو سیاسی مشاورت فراہم کرنے کا واحد و منفرد پلیٹ فارم ہے، یہ پلیٹ فارم ایک پریشر گروپ کی حیثیت سے کام کر رہا ہے، مسلم پولیٹیکل کونسل کے بھارت بھر کے تمام صوبوں میں مشاورتی بورڈ موجود ہیں، ڈاکٹر تسلیم رحمانی ایک سینیئر تجزیہ نگار بھی ہیں، جنھیں عالمی امور پر کمال کی دسترس حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے ڈاکٹر تسلیم رحمانی سے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر ایک خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طاقت و ٹیکنالوجی ناقابل تسخیر تصور کی جاتی تھی لیکن 7 اکتوبر کے بعد واضح ہوگیا کہ یہ پانی کے ایک بلبلے سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنی سرزمین سے ہرگز دستبردار نہیں ہونگے اس کا ثبوت وہ گزشہ مہینیوں میں شہادتوں کے ذریعے مسلسل دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی بے یار و مددگار ہیں لیکن انہوں نے اپنے موقف میں ایک لمحے کیلئے بھی تبدیلی نہیں لائی، چند ایک نوجوان اسرائیل کے غرور کو خاک میں ملا سکتے ہیں یہی اسرائیل کی شسکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب حکمرانوں کا اصل ہدف اپنا تخت و تاج بچانا ہے اسلئے وہ اسرائیل و امریکہ کے خیمہ میں ہیں۔ ڈاکٹر تسلیم رحمانی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی موجودہ حکومت اور آر ایس ایس بنیادی و خلقی طور پر اسرائیل کے حامی رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مقاومتی محاذ اس وقت اسرائیل کے خلاف متحد ہے جس سے اسرائیل پسپا، شکست خردہ اور بھوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ: 1124729