جامعہ کراچی میں پولیس گردی، طلباء کا یونیورسٹی روڈ پر احتجاج
9 Jun 2023 16:48
احتجاج سے خطاب میں ترجمان آئی ایس او جامعہ کراچی نے کہا کہ پولیس کی جامعہ کراچی کے معاملات میں مداخلت جامعہ انتظامیہ کی ناکام کا ثبوت ہے، گورنر سندھ کامران ٹیسورٹی جامعہ کراچی کے طلبہ کے ساتھ ہونے والی پولیس گردی کا نوٹس لیں۔
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن جامعہ کراچی کے ترجمان نے ایس ایس پی بشیر بروہی کے فرزند کی جانب سے جامعہ کراچی میں طلبہ پر تشدد کی مذمت کی ہے۔ یونیورسٹی روڈ سلور جیوبلی گیٹ کے سامنے پر اپنے احتجاج میں ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی پولیس طالب علم پر تشدد میں نجی فورس کے طور پر شامل رہی، ایس ایس پی بشیر بروہی نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے طالب علم پر جھوٹی ایف آئی آر درج کروا دی۔
ترجمان آئی ایس او جامعہ کراچی نے کہا کہ پولیس کی جامعہ کراچی کے معاملات میں مداخلت جامعہ انتظامیہ کی ناکام کا ثبوت ہے، گورنر سندھ کامران ٹیسوری جامعہ کراچی کے طلبہ کے ساتھ ہونے والی پولیس گردی کا نوٹس لیں، کیمپس سیکورٹی آفس سے طالب علم کو سی ٹی ڈی اہلکار مشیر سیکورٹی ڈاکٹر معیز خان کی موجودگی میں جبری طور پر اٹھا کر لے گئے۔
واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں طلبا کے معمولی جھگڑے میں بااثر افراد کی مبینہ مداخلت کے کیس میں مبینہ ٹاؤن پولیس نے تھپڑ مارنے والے طالبعلم کو حراست میں لے لیا۔ ایس ایس پی سی ٹی ڈی کے بھانجے کو تھپڑ مارنا طالبعلم کو مہنگا پڑ گیا۔ جامعہ کراچی میں چند روز قبل طلبا کے معمولی جھگڑے میں بااثر افراد نے مبینہ مداخلت کی تھی۔
پولیس نے مبینہ طور پر بااثر افراد کی سفارش پر مقدمہ درج کرکے تھپڑ مارنے والے طالبعلم کو حراست میں لے لیا۔ مقدمے میں اقدام قتل کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔ مدعی مقدمہ کے مطابق طالبعلم نے وقت پوچھنے پر فحش کلامی کی، فحش کلامی پر احتشام نے طالبعلم کو تھپڑ مارا، احتشام کو حراست میں لے کر رات بھر حوالات میں رکھا گیا۔
خبر کا کوڈ: 1062853