ملکی انڈسٹری تباہ، گھروں کے چولہے بند، ایران پاکستان گیس منصوبے میں رکاوٹ کون؟
5 Feb 2023 19:32
اسلام ٹائمز: ایرانی حکومت نے مقررہ مدت میں اپنے ایریا میں بارڈر تک پائپ لائن بچھا دی جبکہ حکومت پاکستان کو پائپ لائن بچھانے کیلئے 50 کروڑ ڈالر قرضے کی پیشکش بھی کی گئی۔ اس کے برعکس جون 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ایران کی اس پیشکس سے فائدہ اٹھانے کی بجائے امریکہ کہنے پر نہ تو اپنے علاقے میں پائپ لائن بچھائی اور نہ ہی گیس کی خریداری شروع کی بلکہ ن لیگ کی حکومت نے قطر کے ساتھ مہنگی ایل این جی کی خریداری کا معاہدہ کرلیا۔
نادر بلوچ سینئر صحافی ہیں، اسلام آباد میں ہم نیوز سے وابستہ ہیں، مختلف ایشو پر اپنی رائے کا کھل کر اظہار کرتے رہتے ہیں، انہوں نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر تحقیقاتی وی لاگ کیا ہے جو پیش خدمت ہے۔ یاد رہے کہ ایرانی حکومت نے مقررہ مدت میں اپنے ایریا میں بارڈر تک پائپ لائن بچھا دی جبکہ حکومت پاکستان کو پائپ لائن بچھانے کیلئے 50 کروڑ ڈالر قرضے کی پیشکش بھی کی گئی۔ اس کے برعکس جون 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ایران کی اس پیشکس سے فائدہ اٹھانے کی بجائے امریکہ کہنے پر نہ تو اپنے علاقے میں پائپ لائن بچھائی اور نہ ہی گیس کی خریداری شروع کی بلکہ ن لیگ کی حکومت نے قطر کے ساتھ مہنگی ایل این جی کی خریداری کا معاہدہ کرلیا۔ معاہدے کے مطابق قطر سے پاکستان Brent مارکیٹ کے خام تیل کے نرخ کا 12% پر سالانہ 8 کنٹینر خرید رہا ہے اور ڈالروں میں سوفیصد ادائیگی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت اوپن مارکیٹ سے ایل این جی کے 4 سے 7 ایل این جی کنٹینرز FOB کے تحت خریدتی ہے جبکہ عام طور پر اس کی قیمت Brent کا 15% سے لیکر 35% فیصد تک ہوتی ہے جبکہ قطر اور اوپن مارکیٹ سے ایل این جی کی مجموعی خریداری 427 ارب مکعب فٹ سالانہ ہے۔ اس طرح پاکستان نے ایران سے Brent کے 5% پر سالانہ 1900 ارب مکعب فٹ سستی گیس کو رد کرکے Brent کے 12% سے لیکر 35% تک مہنگی ایل این جی کی خریداری کو ترجیح دی۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial
خبر کا کوڈ: 1039706