ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان پر دنیا بھر سے شدید ردعمل، امریکا کی وضاحت سامنے آگئی
6 Feb 2025 03:16
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے غزہ کی تعمیر نو کی ذمہ داری لینے کی پیشکش کی ہے، جب غزہ کی تعمیر نو ہو رہی ہوگی تو وہاں کے لوگوں کو کہیں اور جا کر رہنے کی ضرورت پیش آئے گی۔
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان پر دنیا بھر سے آنے والے شدید ردعمل کے بعد امریکا کی وضاحت سامنے آگئی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے غزہ کی تعمیر نو کی ذمہ داری لینے کی پیش کش کی ہے، جب غزہ کی تعمیر نو ہو رہی ہوگی تو وہاں کے لوگوں کو کہیں اور جا کر رہنے کی ضرورت پیش آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ پر ٹرمپ کی پیشکش کی تفصیلات پر ابھی کام ہونا ہے۔ صدر ٹرمپ کی پیش کش منفرد ہے، اس پر سوچنا چاہیئے۔ صدر کی پیشکش کوئی دشمن اقدام نہیں ہے۔
دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس نے بھی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کا غزہ میں امریکی فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں۔ ٹرمپ فلسطینیوں کی عارضی منتقلی چاہتے ہیں۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر خطے میں استحکام کے لیے غزہ کی تعمیر نو میں امریکا کی شمولیت ضروری سمجھتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ غزہ میں امریکی فوجی تعینات کیے جائیں گے اور نہ ہی اس کا مطلب ہے کہ امریکی ٹیکس دہندگان اس منصوبے کی مالی معاونت کریں گے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا اعلان کیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کرلے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے، جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصور فلسطینی علاقے غزہ پر قبضے کے بیان کی مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ، چین، روس اور یورپی ممالک سمیت دنیا بھر سے مذمت سامنے آئی۔
خبر کا کوڈ: 1188916