بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تعیناتی، سندھ اسمبلی کے سامنے اساتذہ کا مظاہرہ
31 Jan 2025 18:36
فپواسا سندھ کے رہنماؤں پروفیسر ناگ راج اور دیگر نے صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی سندھ کی جانب سے بیوروکریٹ وائس چانسلر کی بل کی منظوری کا نوٹس لیں اور اس بل کو واپس کرائیں۔
اسلام ٹائمز۔ فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز (فپواسا) کے تحت آج بعد نماز جمعہ سندھ اسمبلی کے سامنے صوبے کی مختلف سرکاری جامعات کے اساتذہ نے بڑی تعداد میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اردو سندھی اور انگریزی زبان میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر بیوروکریٹ وائس چانسلر نامنظور، کنٹریکٹ بھرتی نامنظور اور تعلیم دشمن ترمیمی بل نامنظور کے نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے فپواسا سندھ کے رہنماؤں پروفیسر ناگ راج اور دیگر نے صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی سندھ کی جانب سے بیوروکریٹ وائس چانسلر کی بل کی منظوری کا نوٹس لیں اور اس بل کو واپس کرائیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ غیر جمہوری طرز عمل نا مناسب اور جامعات کے اساتذہ کے خلاف ہے۔
رہنماؤں نے سندھ کی سرکاری جامعات میں جاری بحران کا براہ راست ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ٹھہرایا اور کہا کہ ان کے غیر سنجیدہ اور متکبرانہ رویے نے بحران کو مزید سنگین کر دیا ہے۔ انکے مطابق حکومت کی لاپرواہی اور اشتعال انگیز رویے کی وجہ سے اساتذہ کو تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے، تدریسی برادری بیوروکریٹس کو بطور وائس چانسلر قبول نہیں کرے گی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محسن نے کہا کہ انجمن اساتذہ بیوروکریٹس کی تعیناتی کی شدید مخالفت کرتی ہے، آج اساتذہ کو اسمبلی پر لا کھڑا کیا ہے۔ دریں اثنا جمعہ کو بھی بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تعیناتی کے خلاف سندھ کی 17 جامعات میں تدریسی عمل معطل رہا۔
خبر کا کوڈ: 1187819