ہم مغربی کنارے کی صورتحال کو سنگینی سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، اردن
22 Jan 2025 17:08
اپنے ایک بیان میں ایمن الصفدی کا کہنا تھا کہ شام پر حاکم باغیوں کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" اپنے نظریات سے قطع نظر اس ملک کی تعمیر نو چاہتے ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ یہ ہو گا کیسے۔
اسلام ٹائمز۔ اردن کے وزیر خارجہ "ایمن الصفدی" نے کہا کہ مغربی کنارہ ہماری سرحد پر واقع ہے اور وہاں ہونے والے واقعات سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے کی صورت حال خطرناک ہے اور دنیا کو وہاں رونماء ہونے والے واقعات پر گہری نگاہ رکھنی چاہئے۔ ایمن الصفدی نے کہا کہ ہم مغربی کنارے کی صورت حال کو سنگینی سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ غزہ کی پٹی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کا قیام سب کے مفاد میں ہے۔ اسی لئے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے بھی غزہ میں مستقل جنگ بندی پر زور دیا۔ اردن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم دو ریاستی حل کی مخالفت کر کے مسئلہ فلسطین حل نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں تباہی کا حجم ہماری سوچ سے کہیں زیادہ ہے۔ اگر بین الاقوامی میڈیا کو غزہ میں داخلے کی اجازت دی جائے تو وہاں ہونے والی تباہی دنیا کو چونکا دے گی۔
ایمن الصفدی نے اس بات کی وضاحت کی کہ پہلی ترجیح یہ ہونے چاہئے کہ غزہ میں جنگ بندی مستقل بنیادوں پر جاری رہے اور دوبارہ محاذ آرائی نہ ہو۔ غزہ میں بہت زیادہ امداد بھیجنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب ایمن الصفدی نے کہا کہ شام پر حاکم باغیوں کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" اپنے نظریات سے قطع نظر اس ملک کی تعمیر نو چاہتے ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ یہ ہو گا کیسے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم شام میں دہشت گردی کے خاتمے کی اہمیت سے اتفاق رکھتے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم شامی مہاجرین کی اپنے ملک واپسی کے لئے حوصلہ افزائی کریں۔ ایمن الصفدی نے کہا کہ ہم 13 لاکھ شامی مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں اور ہمیں انہیں اپنے وطن واپس بھیجنے کی کوئی جلدی نہیں۔ تاہم وہ رضاکارانہ طور پر اپنے وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1185898