3 صیہونی وزراء نے باضابطہ طور پر نتین یاہو کی کابینہ سے استعفیٰ دیدیا
21 Jan 2025 15:34
اپنے ایک بیان میں مستعفی صیہونی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میں نے وہ کام انجام دئیے جو ناقابل تصور تھے۔ میں نے صیہونی آباد کاروں کو 200 اسلحہ لائسنس جاری کئے۔
اسلام ٹائمز۔ آج Otzma Yehudit نامی پارٹی کے 3 اراکان نے اپنے دفاتر خالی کرتے ہوئے صیہونی کابینہ سے باضابطہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔ ان میں اسرائیلی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر"، "اسحاق واسرلاف" اور "عامیحای الیاهو" شامل ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ وزراء نے دو روز قبل غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی وزارت داخلہ کی عمارت سے نکلتے ہوئے ایتمار بن گویر نے کہا کہ میں نے وہ کام انجام دئیے جو ناقابل تصور تھے۔ میں نے صیہونی آباد کاروں کو 200 اسلحہ لائسنس جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جنگ کے دوران صیہونی فوج کی اپنے اہداف میں ناکامی، غزہ سے انخلاء اور جنگ روکنے کے عمل سے مخالفت کے باعث استعفیٰ دیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ وزراء کے استعفوں کے بعد ایتمار بن گویر کی سربراہی میں Otzma Yehudit پارٹی نے ایک بیان جاری کرتے صیہونی کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
Otzma Yehudit نے جنگ بندی کے حالیہ معاہدے کو حماس کے سامنے شکست سے تعبیر کیا۔ یاد رہے کہ 18 جنوری 2024ء کو ایتمار بن گویر نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ معاہدے کی شقوں کو پڑھنے کے بعد وحشت زدہ ہیں۔ جس کے بعد انہوں نے "مذہبی صیہونزم" اور "لیکوڈ پارٹی" سے بھی درخواست کی تھی کہ اس معاہدے کو روکنے میں اُن کی مدد کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایتمار بن گویر نے صیہونی وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان ہوتے ہی میرے ساتھ مل کر استعفیٰ دیں۔ لیکن بزالل اسموٹریچ نے گزشتہ جمعے اور اسنیچر کے روز حکومت و کابینہ کے اجلاس میں اس معاہدے کی مخالفت پر ہی اکتفاء کیا۔
خبر کا کوڈ: 1185684