کراچی میں پانی کے بحران کا خدشہ، کے فور منصوبے کے التوا کے بھی خدشات
19 Jan 2025 23:38
ماہرین نے منصوبے پر کام کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ کام مقررہ وقت پر مکمل ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لاٸننگ کا کام مقررہ وقت پر ختم نہیں ہو سکا، جس کی وجہ سے کراچی میں پانی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور ماہرین نے کے فور منصوبے کے التواء کے بھی خدشار ظاہر کر دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے فور منصوبے کو پانی کی فراہمی کیلئے کوٹری بیراج سے نکلنے والے کلری بگھاڑ فیڈر میں پانی کی استعداد بڑھانے کیلئے وفاق اور حکومتِ سندھ کی جانب سے مجموعی طور پر 40 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا۔ یہ منصوبہ 36 کلومیٹر اور 190 آرڈیز پر مشتمل اپر کے بی فیڈر پی سی ون کے مطابق 2027ء تک مکمل ہوگا، تاہم محکمہ آب پاشی کی جانب سے 20 دسمبر سے 13 جنوری تک 23 دن کیلئے فیڈر پانی کیلئے بند کروا دیا گیا تھا، جس کا کام تاحال مکمل نہ ہو سکا۔
رپورٹ کے مطابق ان 23 دنوں میں 45 آرڈیز یعنی 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا، جو اس وقت تک صرف 25 آرڈیز 5 کلومیٹرکا کام بھی آدھا ادھورا کیا گیا ہے اور کے فور مصوبے کیلئے فنڈنگ کے وقت ورلڈ بینک نے شرط رکھی تھی کہ کے فیڈر کی کیپیسٹی بڑھاٸی جاٸے گی۔ بی فیڈر ڈسچارج کیپیسٹی میں اس وقت تک 7 ہزار 600 کیوسک پانی کی گنجاٸش ہے، منصوبہ مکمل ہونے کے بعد 9 ہزار 800 کیوسک پانی کے بہاؤ کی گنجاٸش ہو سکے گی۔ ورلڈ بینک کی ایک اور شرط کے بعد اب محکمہ آب پاشی کو ہدایت دی گٸی ہے کہ منصوبہ وقت سے پہلے یعنی 2026ء تک مکمل کیا جاٸے، منصوبے کے پراجیکٹ ڈاٸریکٹر نے 14 ارب روپے کی فراہمی کی ڈیمانڈ کر دی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے منصوبے کی قبل از وقت تکمیل کے حوالے سے رقم کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا ہے اور امکان ہے کہ أٸندہ 15 دن تک 14 ارب روپے کے رقم پراجیکٹ ڈاٸریکٹر کے حوالے کی جاٸے گی۔ ماہرین نے منصوبے پر کام کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ کام مقررہ وقت پر مکمل ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ دوسری جانب سے پراجیکٹ ڈاٸریکٹر کی تقرری کو سندھ ہاٸیکورٹ میں چیلینج کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ: 1185310