ہم غزہ سے نکل رہے ہیں اور حماس اب بھی باقی ہے، سابق موساد چیف کا واویلا
19 Jan 2025 11:02
غاصب صیہونی رژیم کے سابق انٹیلیجنس چیف نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر مسلط کردہ جنگ میں اسرائیلی رژیم کوئی ایک مقصد بھی حاصل نہیں کر پائی اور یہ ہم ہی ہیں کہ جو وہاں سے نکل رہے ہیں جبکہ حماس تا حال باقی ہے!
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے سابق انٹیلیجنس چیف تامیر پاردو (Tamir Pardo) نے بھی غزہ جنگ بندی معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے غاصب صیہونی رژیم کی سنگین عسکری، سیاسی و اقتصادی شکست کا برملا اعتراف کیا ہے۔ اس حوالے سے صیہونی چینل 12 کے ساتھ گفتگو میں موساد کے سابق چیف نے ویتنام کی جنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کے آخری دنوں میں ویتنام کے شمال میں موجود ایک امریکی کرنل نے ویتنامی کرنل سے کہا کہ پوری جنگ کے دوران ہم نے حتی کسی ایک لڑائی میں بھی شکست نہیں کھائی، جس کے جواب میں ویتنامی کرنل کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ یہ بات ٹھیک ہو لیکن ''صبح تم ہی واپس پلٹو گے اور ہم یہاں موجود رہیں گے!'' تامیر پاردو نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جنگ میں فتح صرف میدان جنگ میں ہی حاصل نہیں ہوتی بلکہ میدان جنگ تو اس سے پہلے کا مرحلہ ہے اور جنگ کا حقیقی حصہ اس کا خاتمہ ہوتا ہے۔ صیہونی چینل کے ساتھ اپنی گفتگو میں سابق اسرائیلی انٹیلیجنس چیف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی رژیم پوری کوشش کر رہی ہے کہ وہ اس جنگ کے خاتمے کے انداز کو بیان نہ کرے کیونکہ یہ ایک ایسا امر ہے کہ جو اسرائیلی فوج اور اس کے عسکری اقدامات کو انتہائی کمزور بنا چکا ہے اور جس کے باعث ہمیں شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسرائیل نے ابھی تک اعلان نہیں کیا کہ وہ اس جنگ کو کیسے ختم کرنا چاہتا ہے! اپنی گفتگو کے آخر میں سابق اسرائیلی انٹیلیجنس چیف نے مزید کہا کہ اس جنگ کے اہداف کہ جو خود اسرائیلی کابینہ کی جانب سے متعین کئے گئے تھے، میں سے ایک ''حماس کا خاتمہ'' تھا لیکن حماس بدستور اپنے دونوں پیروں پر کھڑی ہے جبکہ یہ صورتحال 1 سال و 3 ماہ جاری رہنے والی اس جنگ کے بعد کی ہے کہ جو مزید کچھ گھنٹوں میں ختم ہو جائے گی!
خبر کا کوڈ: 1185213