آر ایس ایس کے نظریہ میں ملک کی خوشحالی نہیں ہے، کانگریس
19 Jan 2025 14:12
ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیانات جمہوریت مخالف اور آئین کے مخالف ہیں لیکن وہ یہ جانتے ہیں کہ اس ملک کی بنیاد ہم آہنگی، امن اور اتحاد پر ہے۔
اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے کانگریس کے نئے ہیڈکوارٹر کو سیکولرازم، جمہوریت اور سماجی انصاف کی بنیاد پر قائم پائیدار جامع ترقی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمارت ہماری اقدار کی عکاسی کرتی ہے۔ ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیانات جمہوریت مخالف اور آئین کے مخالف ہیں لیکن وہ یہ جانتے ہیں کہ اس ملک کی بنیاد ہم آہنگی، امن اور اتحاد پر ہے اور وہ اس نظریے کا علمبردار ہے جو مہاتما بدھ، گرو نانک اور بھگوان کرشن نے پیش کیا تھا۔ ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا نیا ہیڈکوارٹر جمہوریت، قوم پرستی، سیکولرازم، جامع ترقی اور سماجی انصاف کی بنیاد پر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی 140 سالہ شاندار تاریخ کی علامت، یہاں کی دیواریں سچائی، عدم تشدد، ایثار و قربانی، جدوجہد اور حب الوطنی کی عظیم داستان بیان کرتی ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ یہ عمارت ہمارے کارکنوں کے خون سے اور ہمارے ہر لیڈر کے خون سے بنی ہے، اس میں آپ سب شامل ہیں جو کانگریس پارٹی کے نظریات کا دفاع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کانگریس کے نظریات کا دفاع کرتے ہوئے سب کو سنگین حملے کا سامنا ہے لیکن یہ لوگ بی جے پی اور آر ایس ایس کے سامنے ہتھیار نہیں ڈال رہے ہیں۔ کانگریس کے نظریہ پر یقین رکھنے والے لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں، اسی طرح یہ عمارت ہمارے ملک کی مٹی سے ہمارے لیڈروں اور ہمارے کارکنوں کے خون سے نکلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمارت کے پیچھے کا نظریہ بھی ہمارے ملک کے کونے کونے تک پہنچنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اس عمارت کے اندر موجود نظریات ہمارے ملک کے کونے کونے، تمل ناڈو، کشمیر، شمال مشرق، گجرات، انڈمان نکوبار اور لکشدیپ وغیرہ تک پہنچ گئے، اس عمارت سے نکلنے والے اس نظریے کو ہمارے ملک کے کونے کونے میں پھیلایا جانا چاہیئے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کل کہا تھا کہ ہندوستان کو حقیقی آزادی 1947ء میں نہیں ملی تھی، بلکہ رام مندر کی تعمیر کے وقت ملی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ آئین ہماری آزادی کی علامت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نظریہ آر ایس ایس کے نظریے کی طرح کل نہیں آیا بلکہ ہزاروں سال پرانا ہے اور تب سے آر ایس ایس کے نظریے سے لڑ رہا ہے، ہماری اپنی علامتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس شیو ہیں، ہمارے پاس بدھ ہیں، ہمارے پاس گرو نانک ہیں، ہمارے پاس کبیر ہیں اور ہمارے پاس مہاتما گاندھی ہیں، یہ سب وہ علامتیں ہیں جنہوں نے ملک کو صحیح راستہ دکھایا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا "سوال یہ ہے کہ کیا گرو نانک، بدھا، بھگوان کرشن آر ایس ایس کے نظریے سے تعلق رکھتے تھے، ان میں سے ایک بھی نہیں کیونکہ ان میں سے ہر ایک نے برابری اور بھائی چارے کے لئے لڑا ئی لڑی ہے"۔
خبر کا کوڈ: 1185200