حماس کی جانب سے نتانیاہو کے جنگ بندی کے دعوے کی تردید
16 Jan 2025 22:59
حماس کی تحریک نے صیہونی وزیراعظم کے دفتر کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ثالثوں کی طرف سے اعلان کردہ آتشبس پر عمل پیرا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ حماس کی تحریک نے صیہونی وزیراعظم کے دفتر کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ثالثوں کی طرف سے اعلان کردہ آتشبس پر عمل پیرا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، حماس کے ترجمان جہاد طہ نے آج جمعرات کو اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے مزاحمت کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کے دعوے کے بعد العربی الجدید اخبار سے بات کرتے ہوئے اس بات کو تردید کی۔ صیہونی وزیراعظم کے دفتر نے آج دعویٰ کیا کہ حماس جنگ بندی کے معاہدے سے پیچھے ہٹ چکی ہے اور جب تک تمام فریق معاہدے کو نہیں مانتے، صیہونی حکومت جنگ بندی منظور کرنے کے لئے اجلاس نہیں کرے گی۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ حماس اس جنگ بندی معاہدے پر عمل کر رہی ہے جو غزہ میں اس کے ثالثوں نے بدھ (کل) کو اعلان کیا تھا اور اسرائیل کی ہچکچاہٹ اور التواء کی پالیسی کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے کل دوحہ میں دونوں فریقوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے جواب میں جو بات چیت کی تھی، اس پر ہم مکمل طور پر عمل پیرا ہیں۔ دوسری طرف، حماس کے اہم رہنما عزت الرشق نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا کہ حماس اس جنگ بندی معاہدے پر عمل کر رہی ہے جو ثالثوں نے کل اعلان کیا تھا۔
قطر کے وزیر خارجہ نے گزشتہ رات حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا اور کہا کہ اس معاہدے کی تکمیل اتوار، 19 جنوری سے شروع ہو گی۔ اس کے بعد، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا اور مصر، قطر اور امریکہ کی کوششوں کے بعد انسانی امداد کی فوری فراہمی کی ضرورت پر تاکید کی، اور کہا کہ پائیدار امن کے قیام کے لیے دو ریاستی حل کی ضرورت ہے تاکہ علاقے میں استحکام، سلامتی اور ترقی ہو سکے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت جاری رکھی تاکہ امن اور استحکام حاصل کیا جا سکے۔
خبر کا کوڈ: 1184850