کل جماعتی حریت کانفرنس کی کشمیر کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی بھارتی کوششوں کی مذمت
16 Jan 2025 08:47
عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں تنازعہ جموں و کشمیر کو اپنا اندرونی معاملہ قرار دینے اور اپنے غیر قانونی قبضے کے تلخ حقائق کو چھپانے کی بھارتی کوششوں کی شدید مذمت کی ہے۔
اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے تنازعہ جموں و کشمیر کو اپنا اندرونی معاملہ قرار دینے اور اپنے غیر قانونی قبضے کے تلخ حقائق کو چھپانے کی بھارتی کوششوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں پروپیگنڈا اور اعلیٰ سطحی دوروں کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالات کو معمول کے مطابق ظاہر کرنے کی بھارتی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بیانات کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں زمینی حقائق کو مسخ کرنا اور بھارتی حکمرانوں کی طرف سے اپنے عوام کو گمراہ کرنا ہے جو اس کی پرانی عادت ہے۔ حریت ترجمان نے گاندربل میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ عمر عبداللہ کے حالیہ بیان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے مفادات پر سمجھوتہ کر لیا ہے اور بھارتی تسلط کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتی ہے اور اگست 2019ء سے مسلط کی گئی کشمیر دشمن پالیسیوں اور آمرانہ حکمناموں کے ذریعے کشمیر کے باشندوں کو بے اختیار کرنا چاہتی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد بھارت میں انتخابی نتائج کو حکمران جماعت کے حق میں کرنا ہے جو جموں و کشمیر کو قربانی کے بکرے کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ حریت کانفرنس نے کہا کہ بھارتی انتظامیہ کشمیریوں کی اجتماعی امنگوں کو دبانے کے لیے علاقے کی آبادی کو مذہبی، علاقائی، نسلی اور سیاسی خطوط پر تقسیم کر کے ”تقسیم کرو اور حکومت کرو” کا ہتھکنڈا استعمال کر رہی ہے۔ حریت ترجمان نے زور دے کر کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگ گزشتہ 77سال سے اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور اپنی جدوجہد پر ثابت قدم ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل علاقائی یا ثقافتی عوامل پر مبنی نہیں ہو سکتا بلکہ اس کے عوام کی سیاسی امنگوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔حریت کانفرنس نے کشمیرکو ایک سیاسی تنازعہ قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دینے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے جو عالمی برادری کی طرف سے تسلیم شدہ حق ہے اور بھارت اور پاکستان دونوں نے اس کی توثیق کر رکھی ہے۔
خبر کا کوڈ: 1184607