QR CodeQR Code

ہمیں نشانہ بنایا گیا، تعصب پھیلانے والوں کو کچھ نہیں کہا گیا، مولانا فضل الرحمان

14 Jan 2025 19:05

سربراہ جمعیت علما اسلام کا کہنا تھا کہ شرعی عدالت کے فیصلوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی، شرعی عدالت کا اپنا جج تو چیف جسٹس تک نہیں بن سکتا، ہم سود کے خاتمے کی آئینی ترمیم لانے میں کامیاب ہوئے، 26ویں ترمیم میں سود کے خاتمے نے شرعی عدالت کو طاقت دی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ سربراہ جمعیت علما اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر مدارس نہ ہوتے تو نظریہ پاکستان دفن کر دیا جاتا۔ وہاڑی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے سروں پر پگڑیاں سر جھکانے نہیں اونچا کرنے کیلئے پہنی ہیں، علما ئے کرام کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی قیادت نے ہمیشہ ہم آہنگی کو آگے بڑھایا، اگر مدارس نہ ہوتے تو نظریہ پاکستان دفن کر دیا جاتا، ہمیں نشانہ بنایا گیا لیکن انہیں کچھ نہیں کہا جو تعصبات پھیلاتے ہیں۔

سربراہ جمعیت علما اسلام کا کہنا تھا کہ شرعی عدالت کے فیصلوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی، شرعی عدالت کا اپنا جج تو چیف جسٹس تک نہیں بن سکتا، ہم سود کے خاتمے کی آئینی ترمیم لانے میں کامیاب ہوئے، 26ویں ترمیم میں سود کے خاتمے نے شرعی عدالت کو طاقت دی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان دینی مدارس کیخلاف ہے، کیسے قبول کر لوں؟ جبکہ بلوچستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مریض آج بھی علاج کیلئے کراچی جاتا ہے، اس طرح ملک نہیں چلے گا، یہ ملک ہمارا ہے، تمہارے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔


خبر کا کوڈ: 1184249

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1184249/ہمیں-نشانہ-بنایا-گیا-تعصب-پھیلانے-والوں-کو-کچھ-نہیں-کہا-مولانا-فضل-الرحمان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com