اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ نہیں چل سکتا، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی
13 Jan 2025 00:35
مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج پھر کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، جو ذمہ داروں کا تعین کرے، بانی سے ملاقات ہماری خواہش کے مطابق نہ ہوئی، ہم نے کنٹرولڈ ماحول میں ملاقات کی، رات کو دیر سے آگاہ کیا گیا۔
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ نہیں چل سکتا، مذاکرات کی حتمی تاریخ 31 جنوری ہی ہے۔ اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان سے پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ نہیں چل سکتا، مذاکرات کی حتمی تاریخ 31 جنوری ہی ہے، تیسرے راؤنڈ کے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ابھی تک مذاکرات میں پیشرفت نہیں ہوسکی، تیسری میٹنگ میں پیشرفت کرنا ہوگی۔ صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانے کی گیند حکومت کے کورٹ میں ہے، دو مطالبات تحریری شکل میں فراہم کر دیں گے۔ مذاکراتی کمیٹی کے دیگر ارکان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج پھر کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، جو ذمہ داروں کا تعین کرے، بانی سے ملاقات ہماری خواہش کے مطابق نہ ہوئی، ہم نے کنٹرولڈ ماحول میں ملاقات کی، رات کو دیر سے آگاہ کیا گیا۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکر سردار ایاز صادق نے مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے میں پیغام رسانی کا کردار ادا کیا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور اسد قیصر نے اسپیکر ایاز صادق سے ٹیلیفونک رابطے میں مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کی درخواست کی تھی۔ عمران خان سے ملاقات کے لیے علی امین گنڈا پور سب سے پہلے اڈیالہ جیل پہنچے اور پارٹی سربراہ سے ون آن ون ملاقات کی، جس کے بعد مذاکراتی کمیٹی کے دیگر ارکان بھی اڈیالہ جیل پہچنے، مذاکراتی کمیٹی کے ارکان اسد قیصر، عمر ایوب، علی امین گنڈا پور، صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس کی عمران خان سے ملاقات ہوئی۔ خیال رہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کی دوسری بیٹھک میں طے پایا تھا کہ تحریک انصاف اپنے مطالبات تحریری شکل میں پیش کرے گی۔ گذشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے متعلق حکومت اور اتحادی فیصلہ کرلیں تو فریقین جب کہیں گے، ایک دو روز کے نوٹس پر اجلاس بُلانے کو تیار ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے لیے یہ طے پایا تھا کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو ہدایات لینے کے لیے عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی جائے گی، تاہم تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ حکومت اپنی بات سے مکر گئی ہے اور عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔ چند روز قبل حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی۔ عرفان صدیقی کا کہنا تھا، ہمیں اپنی بات پر قائم رہنا چاہیئے اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دینی چاہیئے، ہم اپنی شرائط پوری کریں گے تو مذاکرات کے دوران ہماری بات میں وزن ہوگا۔
خبر کا کوڈ: 1184007