کشمیری طلباء کا امتیازی ریزرویشن پالیسی کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز
12 Jan 2025 11:46
ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کرنے والے اور عوامی مقامات پر چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں انصاف اور مساوات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں طلباء نے بھارتی پارلیمنٹ کی جانب سے ریزرویشن پالیسی میں حالیہ تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گھر گھر پوسٹر مہم شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کرنے والے اور عوامی مقامات پر چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں انصاف اور مساوات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔پوسٹروں میں ریزرویشن پالیسی پر معقول اور منصفانہ نظرثانی پر زور دیا گیا ہے جس میں میرٹ کے طلباء کے لیے تعلیم اور ملازمت کے مواقع میں امتیاز نمایاں ہے۔ مہم کے ایک اہم رکن ڈاکٹر ثاقب جان نے تحریک کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی طور پر پسماندہ 70%سے زیادہ آبادی انصاف اور مساوات کا مطالبہ کرتی ہے۔ مہم نے اس وقت زور پکڑا جب مقبوضہ جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے پہاڑیوں سمیت نئے قبائل کے لیے 10%ریزرویشن کی منظوری دی اور دیگر پسماندہ طبقات کے لئے ریزرویشن کو بڑھا کر 8% کر دیا۔ پسماندہ کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے نام پر اوپن میرٹ کے طلباء کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے جس سے ان میں مایوسی پیدا ہوئی اور وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے حق کو غیر منصفانہ طور پر مارا گیا ہے۔ مہم کے حامیوں نے کہا کہ نئی پالیسی میرٹ کو مجروح کرتی ہے اور مستقبل کے امکانات کو خطرے میں ڈالتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریزرویشن کے خلاف نہیں لیکن ہم انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ مہم دن بدن زور پکڑتی جا رہی ہے اور اس کے حامی ریزرویشن اور میرٹ کے درمیان توازن پیدا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1183871