اسلام آباد، بین الاقوامی مسلم سکول گرلز کانفرنس کے سلسلے میں علما کا اجلاس
11 Jan 2025 21:41
علماء کے اجلاس میں بین الاقوامی فقہ اکیڈمی جدہ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قطب مصطفی سانو، مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر نظیر محمد عیاد، جمعیت علمائے ہند کے شیخ محمد ارشد مدنی، یوگنڈا کے شیخ شعبان رمضان مباجی، مالدیپ کے وزیر برائے اسلامی امور ڈاکٹر محمد شہیم علی سعید شامل ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ رابطہ عالم اسلامی اور حکومت پاکستان کے زیرِ اہتمام 11 اور 12 جنوری کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی سکول گرلز کانفرنس کے سلسلے میں علما کا اجلاس منعقد ہوا۔ رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ اس اجلاس میں خصوصی طور پر شریک تھے۔ اس موقعے پر اپنے افتتاحی خطاب میں پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے کہا کہ خواتین معاشرت میں ایک مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔پیغمبر محمد صلى الله عليه وسلم نے عورتوں کے لیے تعلیم کی اہمیت پر بہت زور دیا۔
علماء کے اجلاس میں بین الاقوامی فقہ اکیڈمی جدہ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قطب مصطفی سانو، مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر نظیر محمد عیاد، جمعیت علمائے ہند کے شیخ محمد ارشد مدنی، یوگنڈا کے شیخ شعبان رمضان مباجی، مالدیپ کے وزیر برائے اسلامی امور ڈاکٹر محمد شہیم علی سعید شامل ہیں۔ البانیہ کے مفتی اعظم شیخ بویار سباہیو، جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مفتی تقی عثمانی، پاکستان کے وزیر مذہبی امور چودھری سالک حسین، مفتی منیب الرحمان، پروفیسر ساجد میر اور وفاق المدارس کے حنیف جالندھری بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
اسلام آباد میں مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز اور مواقع کے عنوان پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس 11 سے 12 جنوری تک کنونشن سینٹر اور مقامی ہوٹل میں جاری رہے گی جبکہ تربیتی ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ کانفرنس کا انعقاد رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل اور مسلم علماء کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی کی تجویز پر کیا جا رہا ہے۔ رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے دفتر کی شراکت، بین الاقوامی حکومتی اور کمیونٹی تنظیموں کے تاریخی اتحاد سے مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک وسیع بین الاقوامی شراکت داری کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
کانفرنس میں اسلامی ملکوں کے وزرائے تعلیم، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں، سول سوسائٹی کے نمائندے، اسلامی فتاوی کونسل، بین الاقوامی اسلامی جامعات کے حکام اور نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس سے وزیراعظم شہبار شریف افتتاحی خطاب کریں گے جبکہ عالمی ایجوکیشن ایکٹویسٹ ملالہ یوسفزئی کلیدی خطاب کریں گی۔ کانفرنس میں تعلیمِ نسواں میں رکاوٹیں اور حل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تعلیم نسواں: مواقع اور امکانات، امن کے قیام میں خواتین کا کردار سمیت کئی موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔
کامیابی کی کہانیوں کے عنوان سے ایک ورکشاپ میں لڑکیوں کی تعلیم کے کامیاب تجربات پر روشنی ڈالی جائے گی۔ کانفرنس میں اسلامی ملکوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی کی تیاری کے لیے ورکنگ گروپ، خواتین کی تعلیم سے متعلق غلط تصورات کے حوالے سے آگاہی مہم ، لڑکیوں کی تعلیم کی سپورٹ اور اقدامات، رابطہ عالمی اسلامی کی جانب سے آن لائن ایجوکیشن کے لیے پلیٹ فارم، تعلیم نسواں کے حوالے سے جامع دستاویز کا اجراء متوقع ہے۔ علاوہ ازیں بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں کے ساتھ شراکت داری کے معاہدوں پر دستخط کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی تشکیل دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ: 1183776