اسرائیل کیساتھ تعلقات کی استواری پر لیبیا میں وسیع عوامی احتجاج
11 Jan 2025 12:20
غاصب و سفاک صیہونی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کیخلاف لیبیا کے کئی ایک بڑے شہروں میں وسیع عوامی احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں
اسلام ٹائمز۔ غاصب و سفاک صیہونی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کیخلاف تاجوراء، بنی ولید اور الزاویہ سمیت لیبیا کے متعدد بڑے شہروں میں وسیع عوامی احتجاجات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق عوامی احتجاجی مظاہروں کا یہ سلسلہ گذشتہ روز لیبیا کے دارالحکومت طرابلس تک بھی پھیل گیا جہاں احتجاجی مظاہرین نے طرابلس کو مشرقی علاقوں کے ساتھ جوڑنے والی اہم البیفی ہائی وے کو بھی بند کر دیا۔ اس دوران احتجاجی مظاہرین نے اس ہائی وے پر ٹائر جلا کر رکاوٹیں کھڑی کر دیں جس سے ٹریفک مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئی۔ روسی خبررساں ایجنسی رشیاٹوڈے (RT) کے مطابق لیبیا کے تینوں بڑے شہروں میں وسیع احتجاجی مظاہرے منعقد کرتے ہوئے لیبیائی عوام نے غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے پر حکومت کو سختی کے ساتھ خبردار کیا اور اس جعلی صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری پر مبنی اقدامات اٹھانے يا ایسے اقدامات کی حمایت میں بات کرنے والے حکام کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران لیبیائی عوام نے قومی خودمختاری کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا اور غاصب و اپارتھائیڈ صہیونی رژیم کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کو یکسر مسترد کر دیا۔ احتجاجی مظاہرین نے سابق وزیرخارجہ نجلاء المنقوش پر، غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کے لئے زمین ہموار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سابق وزیرخارجہ نجلاء المنقوش پر فرد جرم عائد کرنے کا مطالبہ کیا اور تاکید کی کہ غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری پر مبنی کوئی بھی اقدام؛ قومی و عوامی اصولوں کے صریحا خلاف ہے۔
یاد رہے کہ نجلاء المنقوش نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ لیبیائی وزیر اعظم عبد الحميد الدبیبہ نے ہی سال 2023 میں اسرائیل کے سابق وزیر خارجہ ایلی کوہن کے ساتھ اس کی ملاقات کو مربوط کیا تھا جس پر طرابلس-تل ابیب تعلقات کے خلاف پورے لیبیا میں ہونے والے عوامی احتجاجات ایک مغربی پھر پھوٹ پڑے ہیں۔ ادھر صیہونی اخبار یدیعوت احرونوت کا بھی کہنا ہے کہ لیبیا کی اس وقت کی وزیر خارجہ المنقوش کے ساتھ اسی ماہ روم میں ہونے والی اس خفیہ ملاقات کا مقصد تل ابیب و طرابلس کے درمیان باہمی تعاون و دوستانہ تعلقات کی استواری کے امکان کا جائزہ لینا تھا۔ واضح رہے کہ اس خفیہ ملاقات کے منظر عام پر آ جانے کے بعد لیبیا کے عوام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور ملک میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے جس کے باعث عبدالحمید الدبیبہ نے نجلاء المنقوش کو باضابطہ طور پر برطرف کرتے ہوئے اس معاملے پر تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔
خبر کا کوڈ: 1183652