ترکیہ شام پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، ھاکان فیدان
10 Jan 2025 15:15
اپنی ایک پریس بریفنگ میں تُرک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سال 2025ء میں شام سے دہشتگردی کا خاتمہ ترکیہ کی او٘لین ترجیح ہے۔
اسلام ٹائمز۔ دمشق پر باغیوں کے تسلط کے بعد ترکیہ کے بعض مغربی اتحادی یہ کہنا شروع ہو گئے ہیں کہ انقرہ نے شام کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ حال ہی میں امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے کہا کہ ترکیہ دو ہزار سالوں سے مختلف حیلوں سے شام کے در پے تھا اور جو لوگ شام میں موجود ہیں وہ ترکیہ ہی سے آئے ہیں۔ نو منتخب امریکی صدر کہہ چکے ہیں کہ شام میں ہونے والی پیشرفت پر نگاہ کی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ "رجب طیب اردگان" نہایت شاطر آدمی ہے۔ انہوں نے مختلف شکلوں و ناموں سے اپنے لوگوں کو شام بھیجا اور وہاں کا کنٹرول سنبھال لیا۔ جس پر تُرک وزیر خارجہ "ھاکان فیدان" نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ترکیہ کا شام پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں۔
ھاکان فیدان نے ان خیالات کا اظہار آج صحافیوں کے ساتھ استنبول میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2025ء میں شام سے دہشت گردی کا خاتمہ ترکیہ کی او٘لین ترجیح ہے۔ ھاکان فیدان کی جانب سے شام پر قبضے کی نفی کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آ رہے ہیں جب وہ "بشار الاسد" کی حکومت کے خاتمے اور باغیوں کے شام پر تسلط کے بعد 22 دسمبر 2024ء کو دمشق جا چکے ہیں۔ اس دوران وہاں ان کی ملاقات "النصرہ فرنٹ" کے سابق سربراہ "ابو محمد الجولانی" سے انجام پائی۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ ترکیہ کے حالیہ وزیر خارجہ اس منصب پر فائز ہونے سے پہلے ترکیہ کی انٹیلیجنس ایجنسی "میت" کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1183493