جے یو آئی کا صوبوں میں مدارس کی رجسٹریشن کیلئے مسودہ تیار
10 Jan 2025 12:24
مسودے میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی دینی مدرسہ ایسا لٹریچر نہیں پڑھائے گا جو عسکریت پسندی کو فروغ دیتا ہو، کوئی دینی مدرسہ فرقہ واریت یا مذہبی منافرت نہیں پھیلائے گا، مختلف مذہبی یا مکاتب فکر کے تقابلی مطالعہ یا قرآن پاک، سنت یا اسلامی فقہ میں شامل کسی موضوع کے مطالعہ پر پابندی نہیں ہو گی۔
اسلام ٹائمز۔ وفاق کے بعد صوبوں میں رجسٹریشن کا معاملہ حل ہونے لگا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام نے صوبوں میں مدارس کی رجسٹریشن کیلئے مسودہ تیار کر لیا ہے۔ مجوزہ مسودے کے متن کے مطابق ایکٹ صوبہ سوسائٹی رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ 2025 کہلائے گا، سوسائٹی کے رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ 2025 کے آغاز سے پہلے مدارس اگر پہلے سے رجسٹرڈ نہیں تو اس ایکٹ کے تحت 6 ماہ کے اندر اندر رجسٹرڈ ہو سکتے ہیں۔ سوسائٹی رجسٹریشن ترمیمی بل 2025 کے ایکٹ کے تحت یا اس کے قیام کے 1 سال کے اندر اندر رجسٹر ہو سکتا ہے۔ جو مدارس پہلے وفاق سے رجسٹرڈ ہیں ان کو رجسٹریشن کی ضرورت نہیں، جو مدارس رجسٹرڈ نہیں، وہ اپنے آپ کو وزارت تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل کیساتھ رجسٹر کروا سکتے ہیں۔ ایک دینی مدرسہ جس کے ایک سے زیادہ کیمپس ہوں، اس کی ایک ہی رجسٹریشن ہو گی۔
دینی مدرسہ آڈٹ رپورٹ جمع کرائے گا، ہر مدرسہ ایک آڈیٹر کے ذریعہ اپنے کھاتوں کا آڈٹ کروانے کا پابند ہو گا۔ مدارس اپنی آڈٹ رپورٹ کی ایک نقل رجسٹرار کو جمع کروائے گا۔ مسودے میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی دینی مدرسہ ایسا لٹریچر نہیں پڑھائے گا جو عسکریت پسندی کو فروغ دیتا ہو، کوئی دینی مدرسہ فرقہ واریت یا مذہبی منافرت نہیں پھیلائے گا، مختلف مذہبی یا مکاتب فکر کے تقابلی مطالعہ یا قرآن پاک، سنت یا اسلامی فقہ میں شامل کسی موضوع کے مطالعہ پر پابندی نہیں ہو گی، ہر دینی مدرسہ اپنے نصاب میں مرحلہ وار پروگرام کے مطابق مضامین شامل کرے گا، ایکٹ کے تحت دینی مدرسے کو فی الوقت کسی دوسرے قانون کے تحت خود کو رجسٹر کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ صوبوں میں مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان وزیراعظم سے پہلے ہی رابطہ کر چکے ہیں۔ وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کو مدارس کی رجسٹریشن پر ہر ممکن یقین دہانی کرائی تھی۔
خبر کا کوڈ: 1183457