ہم غزہ کے ڈیڑھ کلومیٹر پر بدستور قابض رہیں گے، جنگبندی کے مذاکرات میں صیہونی رژیم کی نئی شرط
10 Jan 2025 01:00
اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی ذرائع ابلاغ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی غزہ کی پٹی کے شمال و مشرق میں باقی رہنے کی شرط نے معاہدے کا حصول مشکل بنا دیا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں صیہونی رژیم نے نئی شرط عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی میں ڈیڑھ کلومیٹر کے علاقے پر بدستور قابض رہیں گے۔ ایک آگاہ سورس نے رویٹرز کو بتایا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے مذاکرات میں اس لئے نئی شرط کا اضافہ کیا تا کہ یہ معاہدہ نہ ہو سکے۔ اسرائیل کی غزہ کی پٹی کے شمال و مشرق میں باقی رہنے کی شرط نے معاہدے کا حصول مشکل بنا دیا ہے۔ تاہم ثالثین کوشش کر رہے ہیں کہ اسرائیل کو اس شرط سے دستبردار کرنے کے لئے قائل کریں۔ مذاکرات میں یہ نئی پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب اسرائیلی میڈیا نے گزشتہ صبح خبر دی کہ قطر و مصر کی ثالثی اور امریکہ کی حمایت سے جنگ بندی کا معاہدہ کسی نتیجے تک پہنچنے والا ہے۔ اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ "انٹونی بلنکن" نے بھی اعلان کیا کہ قیدیوں کے تبادلے اور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ بہت جلد حاصل ہونے والا ہے۔ عبرانی چینل کان نے ایک رپورٹ میں کہا کہ امریکہ نے مذاکرات کے ہر مرحلے پر ہمیشہ اپنی امید کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ماجد الانصاری" نے کہا کہ فنی ٹیموں کی سطح پر غزہ میں جنگ بندی کے لئے مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ھر چند بات چیت میں بہت سارے نشیب و فراز کے باوجود مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطری و مصری ثالثین، امریکی حمایت سے کسی بھی طریقے سے غزہ پر مسلط جنگ رکوانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں فریقین کے مطالبات میں مشترکہ نقاط کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ تاہم ابھی تک یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ جنگ بندی کا یہ معاہدہ کس وقت تک حاصل ہو گا۔ بہرحال مذاکرات کار اپنی گفتگو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ طوفان الاقصیٰ میں فلسطینی مقاومت کے ہاتھوں قید ہونے والے صیہونیوں کو 461 روز گزرنے کے بعد بھی اسرائیلی وحشی افواج رہا نہیں کروا سکی بلکہ اس کے برعکس ان قیدیوں میں سے بہت سارے صیہونی اپنی ہی رژیم کی وحشیانہ بمباری کی زد میں آ کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ جس پر ان قیدیوں کے لواحقین سراپا احتجاج ہیں مگر نتین یاہو کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔
خبر کا کوڈ: 1183401