دمشق، شامی عوام کا مظاہرہ اور اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ
6 Jan 2025 21:15
اپنے ایک بیان میں شامی شہری کا کہنا تھا کہ شامی شہریوں کی باغیوں کے ہاتھوں گرفتاری سے رہائی کیلئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اپنا کردار ادا کریں۔
اسلام ٹائمز۔ شام کے متعدد شہروں بالخصوص "حمص" میں باغیوں کی جانب سے اسد حکومت کی باقیات اور عام عوام کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ جس پر آج دمشق میں ایک بہت بڑا عوامی احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ اس حوالے سے عرب چینل العالم نے بتایا کہ مظاہرین دمشق کے الامویین اسکوائر پر جمع ہوئے اور اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ شامی شہریوں کی باغیوں کے ہاتھوں گرفتاری سے رہائی کے لئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اپنا کردار ادا کریں۔ احتجاج میں شریک ایک شخص نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ "حلب"، "الرقۃ"، "الحسکۃ"، "البوکمال" اور دیگر شہروں میں انتہاء ہسند گروہ "تحریر الشام" کی قید سے سابقہ اسد حکومت کے سپاہیوں، فوج کے افسران اور عام شہریوں کو آزاد کروائے۔
واضح رہے کہ شام میں ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا کہ دمشق پر قابض گروہ کے سیکورٹی اداروں اور وزارت داخلہ نے مختلف کارروائیوں میں حمص اور اس کے اطراف سے 500 سے زائد افراد کو اپنی حراست میں لے لیا۔ میڈیا میں آنے والی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ قیدیوں میں زیادہ تر سابق شامی آرمی کے سپاہی اور افسران شامل ہیں جنہوں نے باغیوں کے ساتھ مفاہمت کی تاہم انہیں پھر بھی گرفتار کر لیا گیا۔ تحریر الشام کی جانب سے گرفتار ہونے والے افراد کو شدید اذیتوں کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ 27 نومبر 2024ء کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل "تحریر الشام" نے "بشار الاسد" کی حکومت کو گرانے کے لئے حلب کے شمال اور مغرب سے اپنی یلغار کا آغاز کیا۔ شامی فوج کی جانب سے کسی قسم کی مزاحمت نہ ہونے کی وجہ سے یہ گروہ 11 دن بعد دمشق پر قابض ہو گیا۔
خبر کا کوڈ: 1182779