غزہ کے معصوم بچے سخت سردی میں منجمد ہو کر رہ جاتے ہیں، اقوام متحدہ
28 Dec 2024 11:54
فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں کمسن بچے سخت سردی کے باعث منجمد ہو کر موت کے منہ میں جا رہے ہیں!
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی انروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے اعلان کیا ہے کہ سخت سردی اور پناہ گاہوں کی شدید کمی کی وجہ سے کھلے آسمان تلے نصب خیموں میں نوزائیدہ فلسطینی بچے منجمد ہو کر رہ جاتے ہیں۔ فلپ لازارینی نے کہا کہ کمبل اور موسم سرما کے ساتھ مناسب انسانی امدادی سامان مہینوں سے غزہ کی پٹی سے باہر موجود اور غزہ کی پٹی میں داخلے کے لئے ''منظوری'' کا منتظر ہے۔ انروا کے سربراہ نے مظلوم فلسطینیوں کے تئیں عالمی بے حسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی ضرورت کی اشیاء کے غزہ کی پٹی میں داخلے کے لئے فوری طور پر جنگ بند کی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں موسم سرما کے مطابق عوامی ضروریات کو پورا کرنا اس وقت پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی وزارت صحت نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ غزہ میں 4 نوزائیدہ بچے سخت سردی کی وجہ سے جانبحق ہو گئے ہیں جبکہ ورلڈ فوڈ پروگرام کا بھی کہنا ہے کہ بھوک پورے غزہ میں پھیل چکی ہے اور ہم عام لوگوں کو درکار خوراک کا صرف ایک تہائی ہی درآمد کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں!
خبر کا کوڈ: 1180973