مقبوضہ جموں و کشمیر میں میرٹ کا قتل ہو رہا ہے، محبوبہ مفتی
25 Dec 2024 09:32
سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس کے پاس تین ارکان پارلیمنٹ اور 50 ارکان اسمبلی ہونے کے باوجود میرٹ اور ریزرویشن کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں میرٹ کا قتل ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے پاس تین ارکان پارلیمنٹ اور 50 ارکان اسمبلی ہونے کے باوجود میرٹ اور ریزرویشن کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ کا قتل کیا جا رہا ہے، طلباء یہ سوال پوچھتے ہیں کہ جب محنت کے باوجود انہیں مواقع نہیں ملتے تو وہ کیوں محنت کریں۔ انہوں نے مستحق امیدواروں کے لیے محدود مواقع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ انتخابات کے دوران کیے گئے وعدوں کے باوجود حل طلب ہے۔ پارلیمانی انتخابات کے دوران نیشنل کانفرنس پر لوگوں کے اعتماد کا حوالہ دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ لوگوں نے این سی کو ووٹ دیا، اس امید سے کہ وہ پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو حل کریں گے یا کم از کم اپنی آواز اٹھائیں گے۔ تاہم ان کے ارکان پارلیمنٹ کو منتخب ہوئے ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور کسی بھی رکن پارلیمنٹ نے میرٹ کی بنیاد پر امیدواروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات نہیں کی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ این نے وعدہ کیا تھا کہ کسی کو حقوق سے محروم نہیں کیا جائے گا۔ اس کے باوجود،ہم دیکھتے ہیں کہ مستحق امیدواروں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے این سی لیڈر عمر عبداللہ پر زور دیا کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے عدالتی فیصلوں کا انتظار کرنے کے بجائے فیصلہ کن اقدامات کریں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ آپ کے پاس اس مسئلے کو حل کرنے کا اختیار ہے۔ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے آبادی کے مطابق ریزرویشن دی جانی چاہیے۔ انہوں نے نظام میں میرٹ اور انصاف کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
خبر کا کوڈ: 1180300