اسرائیل کو شام سے نکلنے پر مجبور کیا جائیگا، ترکیہ
23 Dec 2024 23:48
اپنے ایک بیان میں رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ترکیہ، شام میں بحران کے اوائل سے ہی تاریخ کی درست سمت میں کھڑا ہوا۔ ہم بشار الاسد کی حکومت کیخلاف کامیابی حاصل کرنیوالی شامی عوام کی حمایت کریں گے تا کہ یہ کامیابی مستحکم ہو۔
اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے صدر "رجب طیب اردگان" نے کہا کہ جلد یا بدیر اسرائیل کو شام کی موجودہ صورت حال کے دوران اس ملک کے علاقوں پر قبضہ کرنے کی وجہ سے باہر نکال دیا جائے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار انقرہ میں صدارتی محل میں ایک اجلاس کے بعد کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا شام پر جارحیت بڑھانے کا مقصد وہاں کے انقلاب اور امید کو دبانا ہے۔ موجودہ صورت حال اور شام میں انقلاب نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ ترکیہ شام کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کی وجہ سے اس نازک مرحلے کو سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ، شام میں بحران کے اوائل سے ہی تاریخ کی درست سمت میں کھڑا ہوا۔ ہم بشار الاسد کی حکومت کے خلاف کامیابی حاصل کرنے والی شامی عوام کی حمایت کریں گے تا کہ یہ کامیابی مستحکم ہو۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ کسی بھی صورت میں شام کی خود مختاری کی حفاظت سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
رجب طیب اردگان نے P.K.K اور Y.P.G نامی کُرد گروہوں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے کہا کہ ہم یقینی طور پر اس پیشہ ور گروہ کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے اور اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ یہ گروہ خطے کے لئے خطرہ بنا رہے۔ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کا عندیہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں میں ہر ممکن حد تک نہتے شہریوں کو نشانہ بننے سے بچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں شام اور خطے میں دہشت گردوں کے لئے کوئی جگہ نہیں۔ رجب طیب اردگان نے کہا کہ P.K.K و Y.P.G نامی کُرد گروہ اور ان کی شاخیں خود ہی ختم ہو جائیں تو بہتر ہے ورنہ انہیں تباہ کر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ رجب طیب اردگان کے یہ بیانات ترکیہ کے وزیر خارجہ کے دورہ شام کے بعد میڈیا کی زینت بنے۔
خبر کا کوڈ: 1180039