مودی حکومت مقبوضہ کشمیر کو ہندوتوا رنگ میں رنگنا چاہتی ہے، الطاف وانی
23 Dec 2024 08:13
چیئرمین کے آئی آئی آر کی طرف سے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ کو اپیل میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، تہذیب و ثقافت مٹانے پر تلی ہوئی ہے، تدریسی کتب سے اہم تاریخی و ثقافتی مواد ہذف کیا جا رہا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز "کے آئی آئی آر“ کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کیطرف سے کشمیریوں کو درپیش ثقافتی اور مذہبی جارحیت کا نوٹس لے۔ ذرائع کے مطابق آزادی مذہب، عقیدہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ Nazila Ghanea کو کی گئی اپیل میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 1989ء سے اب تک 96 ہزار سے زائد کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں جن میں سے 7 ہزار 3 سو 69 کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کیا گیا۔ 1 لاکھ 72 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ اس عرصے کے دوران آٹھ ہزار سے زائد کشمیریوں کو لاپتہ کیا گیا۔ الطاف حسین وانی نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ نہتے کشمیریوں کے خلاف کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے، بھارتی فورسز کو کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت بے لگام اختیارات حاصل ہیں۔ تنقیدی آوازوں کو خاموش کرانے کیلئے پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، تہذیب و ثقافت مٹانے پر تلی ہوئی ہے، تدریسی کتب سے اہم تاریخی و ثقافتی مواد ہذف کیا جا رہا ہے۔ الطاف وانی نے شیخ نورالدین نورانی کے بارے میں باب کو نصاب سے نکالنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے کو ہندوتوا رنگ میں رنگنا چاہتی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے منفرد ثقافتی ورثے اور مذہبی آزادیوں کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کریں۔
خبر کا کوڈ: 1179879