محمود عباس حکومت اسرائیل کے فائدے میں کام کر رہی ہے، جہاد اسلامی فلسطین
22 Dec 2024 23:46
مصری حکام کیساتھ ملاقاتوں اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بارے باہمی مشاورت پر روشنی ڈالتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریک نے فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مزاحمتی فورسز کیخلاف جاری "کریک ڈاؤن" کی شدید مذمت کی ہے
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین نے آج قاہرہ کا اپنا دورہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کئی روزہ دورہ جو غزہ میں جنگ بندی پر گفتگو کیلئے انجام پایا تھا، چند روز کی مشاورت کے بعد اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں جہاد اسلامی فلسطین نے کہا کہ اس وفد کے اراکین نے مصری حکام کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے سمیت غزہ کی سپورٹ کمیٹی کی تشکیل کے بارے بھی کئی ایک ملاقاتیں کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق غزہ میں سپورٹ کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے جہاد اسلامی کے اراکین نے مصر میں موجود حماس و دیگر فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے مرکزی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔
اپنے بیان میں، قیدیوں کے تبادلے و جنگ بندی کے معاہدے کے سلسلے میں مصر و قطر کے ثالثی پر مبنی کردار کو سراہتے ہوئے جہاد اسلامی نے اعلان کیا کہ اس نے حماس و پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے رہنماؤں کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا جس میں فلسطینی اتھارٹی کے اقدامات پر بھی غور کیا گیا اور جینن کیمپ میں مزاحمتی فورسز کے خلاف جاری محمود عباس حکومت کے کریک ڈاؤن کی مذمت کی گئی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ رام اللہ سکیورٹی فورسز کی یہ کارروائی غاصب صیہونی رژیم اور اس کی سفاک فوج کو فائدہ پہنچانے کے لئے انجام دی گئی ہے، الجہاد الاسلامی فی فلسطین نے کہا کہ غاصب صیہونی فوج اب بھی مغربی کنارے میں ہمارے کیمپوں پر حملے اور ہمارے بچوں کو گرفتار کر رہی ہے لیکن محمود عباس کی حکومت کھلی جارحیت پر مبنی ان اشتعال انگیز کارروائیوں کے دوران ہمیشہ غائب رہی ہے!
خبر کا کوڈ: 1179846