QR CodeQR Code

مقبوضہ کشمیر میں آزادی صحافت پر پابندیوں پر اظہار تشویش

22 Dec 2024 12:41

ماہرین نے کہا ہے کہ عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت کی درجہ بندی میں گراوٹ کی وجہ آزادی صحافت کو دبانے کی منظم کوششیں ہیں۔ حکومت پر تنقید کرنے والی آوازوں کو خاموش کرانے کے لیے کالے قوانین، نگرانی اور مقدمات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ سیاسی تجزیہ کاروں اور ماہرین نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت پر بڑھتی ہوئی پابندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جن میں 2014ء میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت حکومت میں بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا اداروں کو ڈرانے دھمکانے، سنسرشپ اور قانون سازی کے ذریعے دبانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت کی درجہ بندی میں گراوٹ کی وجہ آزادی صحافت کو دبانے کی منظم کوششیں ہیں۔ ایک سیاسی تجزیہ کار نے بتایا کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں صحافیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ حکومت پر تنقید کرنے والی آوازوں کو خاموش کرانے کے لیے کالے قوانین، نگرانی اور مقدمات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال خاص طور پر سنگین ہے جہاں اگست 2019ء میں دفعہ370 کی منسوخی کے بعد میڈیا کے اداروں کو مسلسل کریک ڈائون کا سامنا ہے۔ کئی صحافیوں کو گرفتار میں کیا گیا ہے اور ان میڈیا اداروں کو جو ہندوتوا کے ایجنڈے پر عملدرآمد سے انکار کر رہے ہیں، نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

تجزیہ کاروں نے کہا کہ یہ پابندیاں صرف مقبوضہ جموں و کشمیر تک محدود نہیں ہیں بلکہ پورے بھارت میں بی جے پی کے زیر کنٹرول میڈیا ہائوسز اور آر ایس ایس سے منسلک کارپوریٹ ملکیت کے نیٹ ورکس کے تحت آزادی صحافت کا دم گھٹ رہا ہے۔ ناقدین نے مودی حکومت کے قانون سازی کے اقدامات کو بھی اجاگر کیا ہے جن کے تحت صحافیوں کی نگرانی کو بڑھایا گیا اور صحافتی آزادیوں کو محدود کیا گیا ہے۔جنوبی ایشیا کی سیاست پر نظر رکھنے والے ایک اسکالر نے بتایا کہ یہ اقدامات مخالف بیانیے کو کنٹرول کرنے اور اختلاف رائے کو دبانے کی ایک بڑی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ مذہبی اقلیتوں کے خلاف جرائم کی اہمیت کو کم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ذرائع ابلاغ کو ایک پروپیگنڈا آلے کے طور پر استعمال کرنے سے انسانی حقوق کے کارکنوں میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ ماہرین متفقہ طور پر بین الاقوامی توجہ اور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بھارت پریس کی آزادی کو برقرار رکھے اور صحافیوں کو نشانہ بنا کر انتقامی کارروائیاں کرنے سے باز رہے۔ انہوں نے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ میڈیا پر عائد پابندیوں پر مودی حکومت کوجوابدہ ٹھہرائے۔


خبر کا کوڈ: 1179754

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1179754/مقبوضہ-کشمیر-میں-آزادی-صحافت-پر-پابندیوں-اظہار-تشویش

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com