صنعاء پر جارحیت میں صیہونی رژیم کے حامی شریک ہیں، یمنی وزیر خارجہ
22 Dec 2024 11:03
اپنے ایک ٹویٹ میں جمال احمد علی عامر کا کہنا تھا کہ صیہونی رژیم کی حمایت کرنیوالے ہر کردار کو غزہ کی پٹی میں بسنے والے افراد کی نسل کشی کی قیمت چکانا ہو گی۔
اسلام ٹائمز۔ یمن کے وزیر خارجہ "جمال احمد علی عامر" نے کہا کہ جو ملک بھی صنعاء پر حملے کے لئے اسرائیل کی مدد کرتا ہے وہ اس جرم میں صیہونی رژیم کے ساتھ شریک ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ہم اتمام حجت کے طور پر کہہ رہے ہیں کہ جو بھی کسی بھی طریقے سے صنعاء پر جارحیت میں اسرائیل کی مدد کرتا ہے وہ اس ناجائز ریاست کا پارٹنر ہے اور اسے اس اقدام کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ تب ہی ایسے ملک کو سمجھ آئے گی کہ اس نے کیا غلطی کی ہے۔ صیہونی رژیم کی حمایت کرنے والے ہر کردار کو غزہ کی پٹی میں بسنے والے افراد کی نسل کشی کی قیمت چکانا ہو گی۔ یمنی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک لرزہ براندام صیہونی رژیم پہلے سے تباہ شدہ اہداف پر دوبارہ سے بمباری کر کے اپنی ناکامی و شکست کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
دوسری جانب کچھ ہی دیر قبل یمن کے وزیر اطلاعات "هاشم احمد عبدالرحمن شرف الدین" نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ معلوم ہوتا ہے کہ امریکیوں نے اپنی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا۔ انہوں نے یمن پر امریکی حملوں پر شدید ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی چاہتے ہیں کہ جتنا ہو سکے یمنیوں کے ہاتھوں ذلیل و رسوا ہوں۔ واضح رہے کہ مغربی ایشیاء میں امریکہ کے دہشت گرد عسکری دستے "سینٹکام" نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے سنیچر کی شب یمن کے دارالحکومت صنعاء پر حملے کی ذمے داری قبول کی۔ اس حوالے سے سینٹکام نے کہا کہ امریکی فورسز نے حوثیوں کے زیر استعمال ایک آپریشنل روم اور میزائلوں کے مرکز کو حملے کا نشانہ بنایا۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ ان حملوں کا مقصد بحیرہ احمر میں امریکی جنگی بحری بیڑوں پر انصار الله کی کارروائیوں کا جواب دینا ہے۔ اس امریکی جارحیت میں اس ملک کی ائیر فوس اور نیوی نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ: 1179748